زلزلہ2005کو 13سال بیت گئے، بوائز ہائی سکول گہل کے طلباء کو عمارت کا انتظار، کھلے آسمان تلے حصول تعلیم پر مجبور

حکومتی عدم دلچسپی، محکمانہ غفلت کے شکار سینکڑوں نونہالان قوم کو انصاف نہ مل سکا

منگل 26 جون 2018 16:01

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) زلزلہ2005کو 13سال بیت گئے، بوائز ہائی سکول گہل کے طلباء کو عمارت کا انتظار، کھلے آسمان تلے حصول تعلیم پر مجبور۔حکومتی عدم دلچسپی، محکمانہ غفلت کے شکار سینکڑوں نونہالان قوم کو انصاف نہ مل سکا۔ٹھیکیداران نے سکول کی عمارت کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا۔تفصیلات کے مطابق حلقہ کھاوڑہ کے علاقے کومی کوٹ گہل میں بوائز ہائی سکول کی عمارت زلزلہ 2005میں تباہ ہوئی جس کے بعد تاحال اس ادارے میں زیر تعلیم طلباء چھت سے محروم ہیں۔

چوتھی حکومت برسر اقتدار ہے مگر کسی بھی سیاسی جماعت کو ان طلبہ کی حالت زار پر رحم نہیں آیا اور قوم کے نونہالان کھلے آسمان تلے پتھروں پر بیٹھ کر دور جدید میں حصول تعلیم پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

شدید دھوپ اور بارش میں طلباء کی تعلیم کا ضیاع ہو رہا ہے۔محکمہ تعلیم کے حکام بھی اس سکول کی عمارت پر توجہ دینے سے گریزاں ہے۔سکول کا ایراء سیرا سے ٹھیکہ ہونے کے بعد ٹھیکیداران نے لاپرواہی غفلت کی انتہاء کر دی جس باعث عوام علاقہ گہل کومی کوٹ اپنے بچوں کے مستقبل بارے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔

عوامی حلقوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر،ایم ایل اے حلقہ، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، ایراء کے چیئرمین، سیکرٹری سیرا سے مطالبہ کیا ہے کہ بوائز ہائی سکول کومی کوٹ گہل کی عمارت کی جلد از جلد تعمیر یقینی بنائی جائے تاکہ نسل نو کا مستقبل محفوظ بن سکے اور تعلیم کا ضیاع بھی نہ ہو۔

متعلقہ عنوان :