این اے 59:چوہدری نثاراب 12سالہ بچے کا مقابلہ کریں گے

نیب میں گرفتارن لیگی امیدوارقمر اسلام کے بیٹے کا انتخابی مہم چلانے کا اعلان،علاقے کے تمام بزرگ بھائی اور تما م لوگ میری طاقت بنیں۔انتخابی امیدوارقمراسلام راجہ کے بیٹے سالاراسلام کاپیغام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 26 جون 2018 15:48

این اے 59:چوہدری نثاراب 12سالہ بچے کا مقابلہ کریں گے
ٹیکسلا (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 جون 2018ء) : نیب میں مسلم لیگ ن کے گرفتار انتخابی امیدوارقمرالاسلام کا بیٹا اپنے باپ کی انتخابی مہم چلانے کیلئے میدان میں نکل آیا ہے۔انہوں نے انتخابی حلقے این اے 59میں اپنے ووٹرز اور سپورٹرز سے بھرپور حمایت کی درخواست کردی ہے۔ سالار اسلام کا کہنا ہے کہ علاقے کے بزرگ بھائی اور تما م لوگ میری طاقت بنیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے این اے 59میں انتخابی امیدوار قمر اسلام کے12سالہ بیٹے سالار اسلام نے اپنے ویڈیوپیغام میں بتایا ہے کہ میرے والد کونیب نے گرفتار کرلیا ہے۔ نیب کو میرے والد نے اپنے دفتر میں بلایا تھا۔جب میرے والد قمر اسلام نیب کے دفتر گئے توواپس نہیں آئے۔ میں کل نیب کے دفتر کے سامنے اپنے والد سے ملاقات کیلئے انتظار کرتا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس موقع پراپنے والد قمر اسلام کی جگہ انتخابی مہم چلانے کا اعلان بھی کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والد قمر اسلام کی گرفتاری کا فائدہ اپنے مخالف امیدوار چوہدری نثار کو نہیں اٹھانے دیں گے۔ چوہدری نثار کو اب سخت مقابلے کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہوں نے انتخابی حلقے این اے 59میں لوگوں نے درخواست کی ہے کہ علاقے کے تمام بزرگ بھائی اور تما م لوگ میری طاقت بنیں۔

واضح رہے نیب لاہور کی ٹیم نے سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے مقابلے میں این اے 59سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ ہولڈر انجینئر قمر الاسلام راجہ کو راولپنڈی سے گرفتار کیا۔ ان پر صاف پانی کمپنی کے سکینڈل میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا الزام ہے نیب نے ان سے کرپشن سکینڈل میں پوچھ گچھ کرے گی۔ انجینئر قمر الاسلام مسلم لیگ (ن) کے سابق دور میں بھی ایم پی اے رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نے کمپنی کے سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) وسیم افضل کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ واضع رہے کہ قمر الاسلام اور وسیم اجمل نے مہنگے داموں فلٹریشن پلانٹس لگانے کی منظوری دی ،قمر الاسلام صاف پانی کمپنی میں پروکیورمنٹ کمیٹی کے سربراہ تھے، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام صاف پانی کمپنی کے بورڈز آف ڈائریکٹرز میں شامل تھے ، ذرائع کے مطابق قمرالاسلام پر کرپشن کے کافی الزامات تھے اور گذشتہ دور حکومت میں چوہدری نثار علی خان نے ان کو بطور ایم پی اے فنڈز کے اجراء کی بھی مخالفت کی تھی۔

قمرالاسلام کے خلاف کیس میں پہلے سے بھی انکوائری چل رہی تھی۔ دوسری جانب نیب نے کہا ہے کہ ملزم انجینئر قمر اسلام راجہ پر 84واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طورپر مہنگے داموں دینے کا الزام ہے۔ تاہم نیب نے قمر اسلام راجہ کوعدالت میں پیش کیا عدالت نے 14روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔