سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ہائی لاسز فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا

گردشی قرضے اور لائن لاسز کو محدود کرنے کیلئے ہائی لاسز فیڈرز کی میٹر ریڈنگ، بلنگ اور بل کی وصولی کا عمل نجی کمپنی کو برابری مگر سالانہ بنیاد پر دیا جائیگا

منگل 26 جون 2018 16:50

سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ہائی لاسز فیڈرز کو ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) سینیٹ اور پاور ڈویژن کے خصوصی پینل نے متفقہ طور پر ہائی لاسز فیڈرز کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گردشی قرضے اور لائن لاسز کو محدود کرنے کیلئے ہائی لاسز فیڈرز کی میٹر ریڈنگ، بلنگ اور بل کی وصولی کا عمل نجی کمپنی کو برابری مگر سالانہ بنیاد پر دیا جائیگا۔

سینیٹ کی تکنیکی کمیٹی کی سربراہی سینیٹر نعمان وزیر نے کی اور مذکورہ فیصلہ پاور ڈویژن سے مشاورت کے بعد سامنے آیا ،ْبجلی کی چوری اور لائن لاسز کو محدود کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مراعات دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی (ڈسکو) میں 200 پولیس اہلکار اور 2 مجسٹریٹ تعینات کیے جائیں گے اور تمام افراد کی تنخواہیں ڈسکو ادا کرنے کی پابند ہوگی۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بتایا گیا کہ چینی کمپنی کی جانب سے پیش کش کردی گئی ہے تاہم کمیٹی نے تجویز پیش کی کہ تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں اور اشتہارات دے کر دیگر کمپنیوں کو بھی مدعو کیا جائیگا ،ْکمیٹی کے مطابق نجی کمپنی ڈسکو کے ملازمین کو برطرف کرنے کا حق نہیں رہ سکے گی بلکہ اضافی مراحات کے مستحق ہوں گے ،ْآزمائشی مرحلے میں پشاور الیکڑک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو نجی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا جہاں سب سے زیادہ لائن لاسز ریکارڈ کیے گئے۔

چوری کی نشاندہی پر صارف سے وصول کی جانے والے جرمانے میں سے 40 فیصد کمپنی کے ملازمین ، 20 فیصد چوری سے متعلق آگاہی دینے والے ، 10 فیصد وکیل اور 10 فیصد پولیس اسٹیشن کو فراہم کیے جائیں گے۔کمیٹی میں تجویز پیش کی گئی کہ لو ٹینشن (ایل ٹی) سرکٹ سینیو کنکشن کی فراہم کا عمل ختم کرکے اسے 5 کے وی یا اس سے زائد ٹرانسفارمر سے جڑ جائیگا جبکہ ٹرانسفارمر کے اخراجات صارف، ایم پی اے یا ایم این اے کے فنڈ یا پھر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے ادا ہوں گے۔اس حوالے سے کہا گیا کہ پاور ڈویژن بجلی کی چوری اور شریعت کی رو سے روزمرہ زندگی میں اس پر اثرات سے متعلق فتویٰ بھی حاصل کریگا۔