لندن فلیٹس ریفرنس ،واجد ضیا اور نیب تفتیشی افسر کے بیان میں تضاد

واجد ضیا کہتا ہے لندن فلیٹس شریف فیملی کے ہیں جبکہ نیب تفتیشی افسر کا الزام ہے کہ نواز شریف بے نامی دار ہیں ، رابرٹ ریڈلے نے کیلبری فونٹ سے متعلق جھوٹا بیان دیا ہے ، خواجہ حارث کے حتمی دلائل سماعت آج پھر ہو گی ،خواجہ حارث بیان جاری رکھیں گے

منگل 26 جون 2018 17:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف لندن فلیٹس ریفرنس میں خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہاواجد ضیا کا بیان ہے کہ لندن فلیٹس شریف فیملی کے ہیں جبکہ نیب کے تفتیشی افسر کا الزام ہے کہ نواز شریف بے نامی دار ہیں ۔ رابرٹ ریڈلے نے کیلبری فونٹ سے متعلق جھوٹا بیان دیا ہے ۔

عدالت نے کیس کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی ۔ خواجہ حارث آج ساتویں روز بھی اپنا بیان جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو احتساب عدالت میں لندن فلیٹس ریفرنس کی سماعت ہوئی چھٹے روز بھی نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ واجد ضیا کا بیان ہے کہ لندن فلیٹس شریف فیملی کے ہیں تفتیشی افسر کہتا ہے نواز شریف بے نامی دار ہے اور اصل مالک ہے استغاثہ نے چارٹ پیش کیا مگر گواہ پیش نہیں کیا جس نے تیار کیاجن شواہد کو نواز شریف کے خلاف استعمال کرنا چاہتی ہے پھر انہیں گواہ پر جرح کا موقع بھی ملنا چائییاب یہ چارٹ نواز شریف کیخلاف استعمال نہیں ہو سکتا گواہ سدرہ منصور بھی کہہ چکی ہیں انہوں نے خود تیار نہیں کیاسدرہ منصور نے کہا انہوں نے آڈیٹر رپورٹ سے حاصل کیاموزیک فونیکا پرائیوٹ لا فرم ہیموزیک فونیکا حکومتی لا فرم نہیں بلکہ پرائیوٹ ہے جے آء ٹی نے موزیک فونیکا سے نواز شریف مالک یا بینفشل اونر سے متعلق نہیں پوچھا جے آئی ٹی نے شاہد اسلئے نہیں پوچھا کہ وہ پہلے ہی جانتے تھیبی وی آئی ایف آئی اے نہیں بلکہ اے جی آفس ہے خط اگر اے جی آفس سے آتا اس پر زیادہ بات امجد پرویز کریں گے کہتے ہیں ابتدائی طور پے ایف آئی اے بی وی آئی کو بھیجایہ نہیں معلوم بی وی آئی خط پاکستان کیسے پہنچے خط اچانک نمودار ہوئے جے آئی ٹی نے تصدیق کیلئے بھیج دیئے ریکارڈ پر نہیں کہ خط جے آئی ٹی کی کسٹڈی پر کیسے آئے کیا 2012 میں بی وی آئی کو پاکستان سے کوئی خط گیا جسکا جواب آیا ہو پاکسان میں اس وقت یہ خطوط کس کی کسٹڈی میں تھے ایسا کچھ ریکارڈ پر نہیں کے جے آئی ٹی نے یہ خط کیسے حاصل کیئیبینفسل اونر کا اس خطوط سے اخز کیا جارہا ہے ایف آئی اے بی وی آئی اور موزیک فونیکا نے بھی نہیں کہا نواز شریف بے نامی دار یا بینفشل اونر ہیفنانشل انویسٹیگیشن ایکٹ 2017 کی کاپی عدالت میں پیش ایکٹ میں سیل سے متعلق واضح طور پر لکھا گیا ہیبی وی آئی ایف آئی اے پر نہ مہر ہے نہ ہی دستخط موجود ہیں اگر مہر لگی ہو دستخط ہوں پھر بھی ایکٹ کے مطابق اعتراض اٹھایا جا سکتا ہی8جولائی 2017 کے خط کی تصدیق کس نے کی کس نے تصدیق کی اس شخص کا نہ عہدہ ہے نہ ہی دستخط نوٹری کون ہے یہ بھی نہیں معلوم موزیک فونیکا میں جس بات کی بنیاد پر باتیں کررہے ہیں وہ کہاں ہیں سکینڈری شواہد پر جرح کی جاتی تھی خط کے ساتھ رجسٹریشن شیئرز ہولڈر سرٹفیکیٹ تھے وہ کہا ہیں یہ دستاویز نہیں بلکہ خط ہیعدالت کیسے جائزہ لے گی جو اس خط میں لکھا ہے وہ درست ہییہ خط گواہ ہے بیان کے مترادف ہے جس پر جرح ہونی تھی یہ خط قابل قبول شہادت نہیں انوسٹی گیشن ایجنسی کے تین ایکٹ 2017 کے خط پر بھی خواجہ حارث نے اعتراض کیاخواجہ حارث نے عدالت میں مذید کہاگواہ شکیل انجم ناگرہ کے پیش کردہ ریکارڈ پر اعتراض ہے سپریم کورٹ میں کسی اور نے درخواست دی مگر وصول شکیل انجم ناگرہ نے کی شکیل انجم ناگرہ کہتے ہیں انہوں نے ریکارڈ کے حصول کیلئے کوئی فارم اپلائی نہیں کیا شکیل انجم ناگرہ بیان میں غلط بیانی کررہے ہیں گواہ ظاہر شاہ کا دستاویز پیش کرنے کا طریقہ بڑا عجیب تھا ظاہر شاہ کی پیش کردہ دستاویز محمد عثمان کو یوکے سنٹرل اتھاڑی سے ملیں ایم ایل اے کا جواب حکومتی چینل سے آنا ہیرابرٹ ریڈلے کہتا ہے 2007 سے پہلے کیلیبری فانٹ نہیں تھا رابرٹ ریڈلے کی دو رپورٹس ہیں ایک پر زیادہ فوکس کروں گا فوٹو کاپی کرانے کے لیے پِن اتار کر دوبارہ لگائی جاتی ہیغلطی ہوئی پہلا صفحہ کومبر کا لگایا دوسرے صفحے نیلنس اور نیسکول کے ہیں مجھے سمیت دوسرے وکیل غلطی تسلیم نہیں کرتیپہلے صفحے پر غلطی ہوئی جس پر رپورٹ تیار ہوئی غلطی کا بہت جلد احساس ہو گیااحساس ہونے پر وکیل صاحب نے نیسکول اور نیلسن کی ٹرسٹ ڈیڈ لگائی یہ فرق دیکھنے کے لیے رابرٹ ریڈلے کی خدمات کی ضرورت نہیں تھی ایک اور غلطی ہوئی وکیل صاحب نے غلطی چھپانے کے لیے بات گول کر دی وضاحت کرنے میں وکیل صاحب نے مزید غلطیاں کی ہیں ہم بھی دیکھ سکتے ہیں یہ غلطی کی ہیکومبر کے ساتھ نیلسن اور نیسکول کے دو صفحے لگ گئے جے آئی ٹی ارکان کو غلطی سمجھ آنی چاہیے تھی کیونکہ پڑھے لکھے تھیریڈلے کی پہلی رپورٹ غلطی پر مبنی دستاویزات ہر تیار ہوئی جے آئی ٹی کو کومبر نیلسن اور نیسکول کی ٹرسٹ ڈیڈ دی گئی دو کاپیاں ریڈلے کو بھیج دی گئیں درست والی ٹرسٹ ڈیڈ عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنائی ہوئیں ہیں رابرٹ ریڈلے کی دوسری رپورٹ پر پاناما کیس لکھا گیا ہے رپورٹ میں کورٹ کو ایڈریس کیا گیا ہے باقی کاروائی کے لییفورم ریڈلے نے سیکنڈ ورژن کر دیانیلس اور نیسکول کے ایک ہی صفحات گئے تھی.,کومبر کا سیکنڈ ورژن کہ سکتے تھیپہلے غلطی سے کومبر کے ایک صفحے کے ساتھ نیلسن اور نیسکول کے دو صفحات لگے رپورٹ میں کہتے ہیں کہ کہ پیپر پر پن اتار کر لگاء گئی ہم ہر روز پن اتار کر کہیں اترتے ہیں اور کہیں لگاتے ہیں ریڈلے کا کہنا ہے کہ کیلیبری فانٹ کمرشل طور دستیاب نہیں تھا, اس لی۶ یہ رپورٹ درست نہیں نیلسن اور نیسکول کے تین صفحے ایک بار ہی جمع ہوئے وہ بھی مان رہا ہے جوہم کہتے ہیں غلطی ہوئی فونٹ سے متعلق رپورٹ اور اپنے تجزیے میں زکر کررہے ہیں چایئے یہ کیلبری فونٹ 2007 کے بعد کمرشلی دتسیاب تھا یہ حقیقت ہے کیلبری فونٹ دستیاب تھا ڈاون لوڈ کر کے استعمال ہو سکتا تھاآپ قانونی استعمال کررہے ہیں یا غیر قانونی مگر حقیقت یہ ہے ڈاون لوڈ ہو سکتا تھاریڈلے نے رپورٹ میں چھوٹی ڈیکلریشن دی ریڈلے رپورٹ میں ڈیکلریشن دیتا ہیریڈلے رپورٹ میں کہتا ہے کہ میں نے تمام زرائع بتا دئے جومعلومات میں نے استعمال کی جراح سے پہلے اختر راجہ نے ریڈلے کی نیب سے ملاقات کروائی یہ ٹیم اب وہاں کیا کر رہی ہیپہلے گواہ نہیں مانتا پھر سب کچھ مان جاتا ہی,پہلے کہا کہ مجھے سمجھانا تھا کہ ویڈیو لنک پر بیان کیسے دینا یے رپورٹ میں ڈیکلریشن دے دیا کہ کیلیبری فانٹ 2007 سے ہہلے استعمال ہو ہی نہیں سکتا پھر ریڈلے کہتا ہے کہ ہم نے جراح سے متعلق بات کی نیب ٹیم ریڈلے کو سوال جواب بتانے نہیں گئی, بلکہ آبزرویشن کے لیے گئی نیب ٹیم نے ریڈلے کو گمراہ کیاریڈلے نے کہا مجھے بتایا گیا کہ یہ ٹیم آپکا بیان ریکارڈ کریگی نیب ٹیم کوبتایا انہوں نے میرا بیان ریکارڈ کرنا ہیریڈلے نے کہا بیان مجھے بعد میں علم ہوا انہوں نے میرا بیان ریکارڈ نہیں کرناریڈ لے سے متعلق تمام چیزیں مشکوک ہیں ریڈلے کے کی رپورٹ اور کریڈیبلٹی بھی سوالیہ نشان ہیسیکشن کاپی پر بھی کوئی ایکسپرٹ تیار نہیں کرے گارپورٹ میں ریڈلے نے کہا کہ کیلیبری فانٹ 2007 سے پہلے استعمال نہیں کر سکتیجراح میں ریڈلے مان رہا ہے کہ ڈان لوڈ کر کے استعمال کر سکتے ہیں ریڈلے یہ بھی مان گیا کہ خود بھی کیلیبری فانٹ استعمال کیا ریڈلے کہتا ہے میں آئی ٹی ایکسپرٹ یا کمپیوٹر ماہر نہیں, مگر کیلیبری فونٹ استعمال کیا ہیریڈلے آئی ٹی ایکسپرٹ تھا تو خود 2007 سے پہلے کیلیبری فانٹ استعمال کرے گا بیان میں بھی کہتا ہے لوگ تجرباتی بنیاد پر استعمال کر رہے تھیکیا ریڈلے نے خود تجزیاتی بنیاد پر کیلیبری فانٹ استعمال کیا میرے سوال کے جواب میں نہیں بلکہ آز خود بیان میں ریڈلے نے تسلیم کیا کہ اس نے خود بھی کیلیبری فانٹ استعمال کیابیان سے ایک دن ریڈلے سے میٹنگ ہی کیلیبری فانٹ سے متعلق تھی عدالت کا ختم ہونے کے بعض عدالت نے مذید سماعت آج بدھ تک ملتوی کردی ۔