عبدالرحیم جانو کاعقیل کریم ڈھیڈھی کو میمن کمیونٹی کا رہبر اور رہنما تسلیم کرنے کا مطالبہ

منگل 26 جون 2018 17:18

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) عقیل کریم ڈھیڈھی کو میمن کمیونٹی کا رہبر اور رہنما تسلیم کیا جائے ۔ یہ مطالبہ انٹرنیشنل میمن آرگنائزیشن (IMO)کی سالانہ عید ملن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبد الرحیم جانو صدر آئی ایم او نے کیا جس میں آصف مجید نائب صدر آئی ایم او (پاکستان چیپٹر)، اقبال آکبانی نائب صدر آئی ایم او(مڈل ایسٹ چیپٹر) بڑی تعداد میں آئی ایم او کے ممبران اور پاکستان بھر سے 65میمن جماعتوں کے عہدیداران اور آل پاکستان میمن فیڈریشن کے عہدیدار کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے آئندہ قومی و صوبائی اسمبلی کیلئے الیکشن لڑنے والے امیدواران بھی شریک تھے۔

عقیل کریم ڈھیڈھی وہ شخصیت ہیں جو کہ ہر موضوع پر دسترس رکھتے ہیں ۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کے کوئی بھی سابق وفاقی یا صوبائی وزیرخزانہ یا وزیر تجارت عقیل کریم ڈھیڈھی سے ٹی وی چینل پر آکر مناظرہ کر لیں کہ انہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے پورے پاکستانی قوم کو بیوقوف بنایا اور غلط اعداد و شمار سے گمراہ کیا ۔

(جاری ہے)

عقیل کریم ڈھیڈھی اور سراج قاسم تیلی وہ واحد شخصیات ہیں جو ہمیشہ حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے رہے ہیں اور انہوں نے قوم کو صحیح حقائق سے آگاہ کیا ۔

پاکستان کی معیشت کے بارے میں عقیل کریم ڈھیڈھی نے جو کل کی تقریب میں تفصیلات بتائیں اس سے سب کی آنکھیں کھل گئیں ہیں اور جو دو دن پہلے ٹی وی چینل پر عقیل ڈھیڈھی صاحب کا انٹرویو تھا اس میں انہوں نے ملکی معیشت کی گمبھیر صورتحال سے آگاہ کیا تھا ۔ صدر آئی ایم او عبد الرحیم جانو نے اپیل کر تے ہوئے کہا کہ ایسے مسترد شدہ لوگوں کو جنہوں نے حکومت میں رہتے ہوئے غلط اعداد و شمار سے عوام کو گمراہ کیا اور کیمو فلاج اکنامی کا نقشہ پیش کیا اور پھر پاکستان سے باہر چلے گئے اور کچھ لوگ آئندہ الیکشن میں بھی حصہ لے رہے ہیں انکو ہر گز ووٹ نہ دیا جائے بلکہ ایسے پڑھے لکھے اور سمجھدار لوگوں کو منتخب کیا جائے کہ جو حکومت میں آکر کچھ مثبت کام کر سکیں اور پاکستان کی موجو دہ صورتحال کو بہتری کی جانب لے جاسکیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسوقت دنیا بھر میں IMOکے چار لاکھ سے زائد ممبران موجود ہیں اور آنے والے دنوں میں یہ تعداد مزید بڑھے گی ۔ آئی ایم او کا سالانہ جنرل باڈی اجلاس مارچ 2019میں کولمبو سری لنکا میں منعقد ہوگا جس میں دنیا بھر سے آئی ایم او کے ممبران شرکت کریں گے ۔ آصف مجید نائب صدر آئی ایم او نے بتایا کہ آئی ایم او پاکستان چیپٹر میمن تاریخ اور میمن مردم شماری(CENSUS)پر ایک کتاب چھاپ رہا ہے جس میں دنیا بھر کے میمن تجارتی اداروں کے ایڈریس ہوں گے ۔

آئی ایم اوکے بارے میں مزید بتایا کہ آئی ایم اوکوئی چیریٹیبل آرگنائزیشن نہیں ہے ، نہ وہ کسی سے زکوة لے گی نہ ہی تقسیم کرے گی بلکہ اپنی مدد آپ کی بنیاد پر فنڈ اکٹھا کر ے گی اور جو دوسرے اداروں مثلاًً آل پاکستان میمن فیڈریشن ، ورلڈ میمن آرگنائزیشن اور دوسری جتنی جماعتیں کام کر رہی ہیں وہ کوئی کام آئی ایم او نہیں کرے گی کیونکہ وہ لوگ پہلے ہی بہت اچھے طریقے سے یہ کام کر رہے ہیں ۔

آئی ایم او کا لیڈیز ونگ انہی لڑکیوں کی شادی میں معاونت پیش کر ے گا جو اعلیٰ تعلیم یافتہ اور پڑھی لکھی لڑکیا ں ہیں ۔ جنکی کم پڑھے لکھے لڑکوں سے شادی ہوتی ہے تو اکثر ایسی شادی ناکام ہوتی ہے کیونکہ دونوں کا I.Q.نہیں ملتا ۔ انکے لئے اچھا خاندان تلاش کر کے ان سے ملائیں گے اور اگر اس میں مالی ضرورت پڑی تو وہ بھی مہیا کریں گے لیکن جو دوسری جماعتیں شاد ی بیاہ کے سلسلے میں کام کر رہی ہیں وہ اپنا کام کرتی رہیں گی ۔

ایک امپلائمنٹ بیورو IMOنے تشکیل دیا ہے جو کہ انیس مجید اور ارسلان نارا کی سر براہی میں کام کر رہا ہے جو تمام بے روزگار لوگوں کو ملازمت فراہم کرنے کیلئے کام کرے گا جس کے تحت پہلا سیمینار ہوچکا ہے جس میں کافی لوگوں کو ملازمتیں فراہم کی جاچکی ہیں ۔ تمام میمن انڈسٹریز اور بڑے بڑے ٹریڈنگ ہائوسز نے اپنے ادارے میں ملازمت کی خالی جگہوں کو IMOکے ذمہ کیا ہے جسکے لئے پڑھے لکھے اور مناسب لوگوں کی تلاش جاری ہے جنکو مناسب تربیت فراہم کرکے ان اداروں میں ملازمت کیلئے بھیجا جائے گا ۔