بھارت کو کشمیریوں کا حق خودارادیت تسلیم کرنا ہوگا، اشرف صحرائی

اقوام متحدہ بھارتی جارحیت رکوانے کیلئے مداخلت کرے، یاسین ملک

منگل 26 جون 2018 18:03

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سینئر حریت رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا ہے کہ بھارت طاقت کے بل پر کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکتا اور اسے کشمیریوں کا ناقابل تنسیخ حق ، حق خودارادیت تسلیم کرنا ہوگا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد اشرف صحرائی نے ایک بیان میںکشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ علاقے میںمسلسل نسل کشی کررہا ہے ۔ حریت رہنما نے کہاکہ جموں وکشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ننگی جارحیت کو روکنے کے لیے مداخلت کرے۔

انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کو قتل کیا جارہا ہے، معذور بنایا جارہا ہے، قید، تشدد اورتذلیل کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اپنے پیدائشی حق آزادی اور حق خودارادیت سے مسلسل محروم رکھاجا رہا ہے۔ انہوںنے اقوام متحدہ پرزوردیا کہ وہ اپنی مثبت رپورٹ پر عمل کرے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔جموں وکشمیر مسلم لیگ کا ایک وفدمحمد رفیق گنائی کی قیادت میں شہید نوجوان یاور احمد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے کولگام گیا۔

دریں اثناء ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میں آج بھارتی فوجیوں اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ نوجوانوں نے بھارتی فوج کی ایک گشتی پارٹی کی طرف سے حاجن کے مرکزی بازار میں دکانوں کی توڑ پھوڑ کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی فوجیوں نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کم از کم 6نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ اھر اخباری رپورٹوں میں بھارتی حکام کے حوالے سے انکشاف کیاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گورنر راج کے نفاذ کامقصد حریت رہنمائوں کو مختلف مقدمات میں پھنساکران کے گرد گیرا تنگ کرنا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پرعملدآمددہلی میں قائم تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی مربوط کارروائی کے ذریعے کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق یہ ٖفیصلہ نئی دہلی میںبھارتی سیکرٹری داخلہ راجیو گائوبہ کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میںکیا گیاہے۔