کے پی فوڈ اتھارٹی کا انڈس ہائی وے پرپنجاب سے آنیوالے دوودھ کیخلاف کریک ڈان

تین کنٹینرز کی چیکنگ، مضر صحت دودھ کی سپلائی پر تین لاکھ کا جرمانہ، پشاور میں موتی بیکری کے دو یونٹ سیل

منگل 26 جون 2018 18:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) خیبرپختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی نے رات گئے انڈس ہائی وے پر پنجاب سے آنے والے دودھ کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے کوہاٹ کے مقام پر تین کنٹینروں کی چیکنگ کی جس کے دوران ایک کنٹینر میں پانی کی ملاوٹ حد سے زیادہ پانے پر تین لاکھ کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ ترجمان کے پی فوڈ اتھارٹی عطااللہ خان کے مطابق اتھارٹی کے کمپلینٹ مینجمنٹ سیل کے زریعے معلومات فراہم کی گئی تھی کہ رات گئے پنجاب سے پختونخوا میں دودھ کے کنٹینرز کوہاٹ کے راستے داخل ہوتے ہیں جس کی چیکنگ کی درخواست کی گئی تھی ۔

اس کمپلینٹ پر فوڈ اتھارٹی کوہاٹ دفتر نے رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک انڈس ہائی وے پر ناکہ بندی کی جس کے دوران تین دودھ کنٹینرز کی چیکنگ ہوئی جس میں ایک کنٹینر کو پانی کے حد سے زیادہ ملاوٹ پر تین لاکھ جرمانہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

کنٹینر میں پندرہ ہزار لیٹر دودھ تھا۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب سے زیادہ تر دودھ کوہاٹ کے راستے پشاور لایا جاتا ہے جس کی دن رات چیک اپ کیلئے اتھارٹی کے حکام موجود رہتے ہیں اور خالص دودھ کی سپلائی یقینی بنانے کیلئے دودھ کی چیکنگ جاری رہے گی۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اتھارٹی کے عملے نے پاپڑ سپلائی کرنے والی گاڑیوں کی بھی چیکنگ کی اور ضروری کاغذات پورے ہونے پر گاڑیوں کو منزل کی طرف چھوڑا گیا۔ ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پشاور میں فوڈ اتھارٹی کی کاروائیوں میں موتی محل بیکرز کے دو یونٹ سیل کردئے گئے ہیں۔ اتھارٹی حکام نے معمول کی چیکنگ کے دوران بیکری کا معائنہ کیا جہاں صفائی اور حفظان صحت کے اصولوں کی حالت غیرمطمئین تھی جس پر حکام نے بیکری کے دو یونٹس کو سیل کردیا۔