ایمنسٹی اسکیم سے مطلوبہ نتائج نہ حاصل ہونے کی توقع

ایمنسٹی سکیم سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اس کی مدت میں توسیع کر دی جائے،شعبان الٰہی

منگل 26 جون 2018 18:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم پر تاخیر سے آگاہی مہم شروع کرنے اور بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے لیے ٹیکس کی ادائیگی کے لئے ڈالر اکاوئنٹ سے ادائیگی سے ایمنسٹی اسکیم کی کامیابی کو مشکوک بنا دیا یے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سے کالے دھن کو صاف کرنے کے لئے مارچ میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا جس کے تحت کوئی بھی پاکستانی اپنے خفیہ اثاثے ظاہر کرکے کالے دھن کو سفید کر سکتا تھا۔

اس اسکیم کے تحت ملکی اثاثوں پر 5فیصد اور بیرون ممالک رکھے گئے اثاثوں پرڈالر میں 2 فیصد ٹیکس کی شرح نافذ کی گئی تھی ۔ مگر اس اسکیم کی آگاہی مہم تاخیر سے شروع کرنے اور اس اسکیم میں مسلسل تبدیلیوں نے اس اسکیم کی کامیابی پر کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

اگر چہ ٹیکس سوادائیگی کے طریقہ کار کو آسان کیا گیا مگر ابھی بھی بیرون ملک مقیم ایسے پاکستانیوں کو جن کے ڈالر اکاوئنٹ نہیں ہیں ان کو ٹیکس کی ادائیگی میں مشکل کا سامنا ہے ۔

ذرائع کے مطابق حکومت سے خاندان کے کسی فرد کے ذریعے بھی ٹیکس کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی ہے مگر اب بھی کئی بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی ایسے ہی جن کے ذاتی یا اہل خانہ میں ڈالر اکاوئنٹ نہیں ہیں۔ ایسے افراد کو اثاثے ظاہر کر کے ٹیکس جمع کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ ایک بڑے پراپرٹی ڈیلر کا کہنا ہے کہ ہم سے بہت سے افرادنے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے پراپرٹی کی ویلیو ایشن کے لئے رابطہ کیا ہے مگر وہ ڈالر اکانٹ نہ ہونے کے باعث ادائیگی کرنے سے قاصر ہیں ۔

ا سصورت حال میں حکومت کی جانب سے 3 سے 4 ارب ڈالر کا ہدف مشکل نظر آ رہا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ فورم کے صدر شعبان الہی نے حکومت طالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے اس کی مدت میں توسیع کر دی جائے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے اعلان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہت ہی نادر موقع ہے اور پاکستانی عوام کو اس سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔

شعبان نے کہا کہ دنیا بھر ایمنسٹی اسکیم لائی جاتی ہیں تا کہ نہ صرف سرمایہ کاری کو محفوظ کیا جاسکے بلکہ ٹیکس نیٹ میں بھی اضافہ کیا جا سکے انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ ابھی بھی بہت سے افراد ڈالر اکانٹ نہ ہونے کے باعث اثاثے ظاہر کرنے سے گھبرارہے ہیں کہ اگر اثاثے ظاہر کر دئیے تو ٹیکس کس طرح ادا کریں گے۔ اس لئے اس مسئلے کو فوری حل کرنے کی ضرورت ہے ۔

علاوہ ازیں ٹاپ لائن سیکورٹیزنے بھی اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے ایمنسٹی اسکیم میں 25سے 30 ارب ڈالر کے اثاثے ظاہر ہونے کی توقع ہے جس سے 2ارب ڈالر تک کے ٹیکس حاصل ہو گا۔واضح رہے کہ اسکیم کا اعلان مارچ میں کیا گیا تھا جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آگاہی مہم گزشتہ ہفتے شروع کی ہے اور چیئرمین ایف بی آر نے ملک بھر کے تاجروں سے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کر کے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی درخواست کی ہے ۔ جبکہ سیاسی بیانات کے باعث بھی لوگ اثاثے ظاہر کرنے سے کترا رہے تھے مگر اب جبکہ اسکیم کے حوالے سے لوگوں کا اعتماد بحال ہوا ہے تو اسکیم کی مدت 30جون کو ختم ہو رہی ہے ۔ اس لئے اس میں کم از کم ایک ماہ کے اضافے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔