روسی سائنسدان پہلی خلائی سلطنت( اسپیس کنگڈم آف ایسگارڈیا) کے سربراہ منتخب

خلائی سلطنت مختلف ملکوں سے سفارتی تعلقات قائم کرے گی اور اقوام متحدہ کی رکنیت کے لیے بھی درخواست دے گی،خلائی ریاست ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے یہ خلائی ریاست صرف ایک میدان اور ہتھیار کے طور پر کام کرے گی ،ایشربیلی

منگل 26 جون 2018 18:59

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جون2018ء) روسی سائنسدان ایشربیلی کو پہلی خلائی سلطنت( اسپیس کنگڈم آف ایسگارڈیا) کا سربراہ منتخب کر لیا گیا،خلائی سلطنت مختلف ملکوں سے سفارتی تعلقات قائم کرے گی اور اقوام متحدہ کی رکنیت کے لیے بھی درخواست دے گی،خلائی ریاست ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے یہ خلائی ریاست صرف ایک میدان اور ہتھیار کے طور پر کام کرے گی۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی سائنسدان ایشربیلی پہلی خلائی سلطنت یعنی اسپیس کنگڈم آف ایسگارڈیا کے سربراہ منتخب ہوگئے۔اس حوالے سے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں منعقد کی گئی ایک خصوصی تقریب میں تقریبا 200 روسی ارب پتی کاروباری شخصیات اور سائنسدانوں نے شرکت کی۔تقریب کے دوران سائنسدان ایشربیلی نے 5 سال کے لیے پہلی خلائی سلطنت 'اسپیس کنگڈم آف ایسگارڈیا' کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھایا اور ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایشر بیلی نے کہا کہ وہ زمین کے مختلف ملکوں سے سفارتی تعلقات قائم کریں گے اور اقوام متحدہ کی رکنیت کے لیے بھی درخواست دیں گے۔ایشر بیلی کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تباہی سے بچنے کے لیے یہ خلائی ریاست صرف ایک میدان اور ہتھیار کے طور پر کام کرے گی۔واضح رہے کہ اس سلطنت کا رکن ان انسانوں کو بنایا جائے گا، جو تخلیقی صلاحیتیں رکھتے ہوں گے اور ایشر بیلی کا خیال ہے کہ دنیا کے صرف 2 فیصد یعنی پوری دنیا میں صرف 150 کروڑ افراد ہی اس کی رکنیت کی شرائط پر پورا اترسکتے ہیں۔خلا میں انسانوں کی رہائش کے سلسلے میں دشواری پیش آتی ہے، اس حوالے سے ایشر بیلی نے اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنے سائنسی تجربات سے 25 برس میں چاند پر انسانوں کی رہائش کو ممکن بنا دیں گے۔

متعلقہ عنوان :