پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخ کئی دہائیوں پر محیط ،دوطرفہ سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے

جمہوریہ کوریا میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی کا سیئول میں’’ایمرجنگ پاکستان: دوطرفہ سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے مواقع‘‘ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب

منگل 26 جون 2018 19:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) جمہوریہ کوریا میں پاکستان کے سفیر رحیم حیات قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخ کئی دہائیوں پر محیط ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے گذشتہ روز سیئول میں’’ایمرجنگ پاکستان: دوطرفہ سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے مواقع‘‘ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کانفرنس میں 40 سے زائد اہم کوریائی کمپنیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سیکرٹری سرمایہ کاری بورڈ ڈاکٹر سمیرا نذیر صدیقی، سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی و ترقی شعیب احمد صدیقی، خیبر پختونخوا اور پنجاب سرمایہ کاری بورڈ اور تجارت کے نمائندوں پر مشتمل پاکستانی خصوصی وفد نے کانفرنس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

پاکستان میں کوریا کے سفیر سنگ کوئی کواک جو اس موقع پر مہمان خصوصی تھے، نے پاکستان میں سیکورٹی کی بہتر صورتحال اور کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کو اجاگر کیا جو جنوبی کورین کمپنیوں کیلئے پرکشش ملک بن سکتا ہے۔

پاکستانی سفیر رحیم حیات نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ مضبوط کاروباری اور اقتصادی تعلقات مستحکم، طویل المدتی اور پائیدار دوطرفہ تعلقات کے لیے ناگزیر ہیں۔انھوں نے کہا کہ دنیا میں آبادی کے لحاظ سے چھٹے بڑے ملک پاکستان میں مڈل کلاس کی تعداد 8 کروڑ سے زیادہ ہے، انسانی اور قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے انتہائی پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔