آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کو تیرہویں آئینی ترمیم کے ذریعے با اختیار بنایا گیا ہے ، وزیراعظم آزادکشمیر

منگل 26 جون 2018 20:43

مظفرآباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کو تیرہویں آئینی ترمیم کے ذریعے با اختیار بنایا گیا ہے ، بعض لوگوں کو آج بھی تیرہویں آئینی ترمیم ہضم نہیں ہو رہی ،پاکستان سے نظریاتی رشتہ ہے ، ہر کشمیری کی خواہش ہے کہ پاکستان سیاسی ،معاشی اور اقتصادی طور پر مضبوط اور مستحکم ہو ، مستحکم پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی کامیابی کا ضامن ہے ، ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت کے فروغ و استحکام کے لیے وکلا برادری کا بڑا کردار اور قربانیاں ہیں ، ہندوستان کبھی بھی پاکستان کا ہمدرد نہیں ہو سکتا ،مودی ڈاکٹرائن یہ ہے کہ پاکستان سیاسی اور معاشی طور پر کمزور ہو ملک میں سیاسی استحکام کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہو گا سیاسی انتقام نہیں ہونا چاہیے سیاسی انتقام کی روش سے خرابیاں اور نفرتیں پیدا ہوتی ہیں ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے اور کشمیریوں کی پرامن آواز کو ریاستی طاقت کے زور پر دبایا جا رہا ہے ، قابض بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہے ، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو بے نقاب کیا گیا ہے اقوام متحدہ کی رپورٹ پر حکومت پاکستان کا جاندار موقف سامنے آنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی اسلام آباد ہائی کورٹ بار ،ڈسٹرکٹ بار اسلام آباد کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، استقبالیہ تقریب سے سردار ارشد ایڈووکیٹ ،سردار نجیب ایڈووکیٹ ،سید جاوید شاہ صدر ہائیکورٹ بار اسلام آباد و دیگر نے بھی خطاب کیا اور اسلام آباد ،راولپنڈی کے وکلاء کی جانب سے آزادکشمیر میں تیرہویں آئینی ترمیم ،آئین و قانون کی بالادستی ،میرٹ کی بحالی ،گڈ گورننس کے نفاذ کے لیے آزاد حکومت کے جاندار اقدامات کا بھرپور خیر مقدم کیا۔

تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ پاکستان صرف کشمیریوں کے لیے ہی نہیں ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے بھی امید کی کرن ہے ، وزیراعظم آزادکشمیر نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی تحریک تکمیل پاکستان کے لیے ہے ، پاکستان کشمیریوں کی منزل ہے اہل کشمیر کے نزدیک پاکستان کی اہمیت اور حیثیت ہے ، کشمیریوں کی پناہ گاہ پاکستان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایک وکیل نے بھرپور جدوجہد کے ذریعے پاکستان حاصل کیا اور مسلمانوں کے لیے علیحدہ مملکت کا خواب شرمندہ تعبیر کیا ، وکلاء نے جمہوریت کے لیے بڑی قربانیا ں دی ہیں جمہوریت سے پاکستان مستحکم ہو گا، پاکستان کو سیاسی اور اقتصادی طو رپر مضبوط او رمستحکم بنانے کے لیے ساری سیاسی قیادت کو مل کر کام کرنا ہو گا اور سیاست کو دشمنی میں بدلنے کے رویئے سے گریز کرنا ہو گا۔