پروگریسیو یوتھ سوسائٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر فاطمہ جناح پارک میں آگاہی واک کا اہتمام

منگل 26 جون 2018 21:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) پروگریسیو یوتھ سوسائٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام انسداد منشیات کے عالمی دن کے موقع پر فاطمہ جناح پارک میں آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا ۔واک کی قیادت پروگریسو یوتھ سوسائٹی آف پاکستان کی چیئرپرسن ہماجمیل ایڈووکیٹ نے کی ۔پروگریسیو یوتھ سوسائٹی کے صدر جبار خان ،ملک تیمور ایڈووکیٹ،ارسلان چوہدری ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف ) جبران یوسفزائی،اسلام آباد ٹریفک پولیس کے محمد اشتیاق ، بلال سعید ،زبیر خان سمیت دیگر بھی آگاہی واک میں شریک تھے ۔

پروگریسیو یوتھ سوسائٹی آف پاکستان کی چیئرپرسن ہماجمیل ایڈووکیٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں لاکھوں افراد بشمول نوجوان نشے میں مبتلا ہیں حتی کہ تعلیمی اداروں میں بھی منشیات کا استعمال عام ہوچکا ہے ہمیں ملکر اس لعنت کے خاتمے اور نئی نسل کو بچانے کے لئے کام کرنا ہوگا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اکیلی حکومت یا چند حکومتی ادارے ملکر منشیات کے استعمال کی روک تھام نہیں کرسکتے اس کے لئے عام عوام ،والدین کو بھی اپنا اپنا کردار ادا رکرنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ نشے کی مختلف اقسام میں مبتلا میں 70 فیصد کی عمر 15 سے 30 سال ہے۔انہوں نے کہا کہ اسو قت ملک میں خطرناک کرسٹل آئس، ایس ٹی سی گولی، ایل ایس ڈی، غیر ملکی شراب، کوکین، ہشیش، ہیروئن شامل ہیں جبکہ مڈل اور لوئر کلاس کے نشوں میں گٹکا، دیسی شراب، افیون، بھنگ، چرس، نسوار، ڈرگ انجکشن، کھانسی کے تمام سیرپ جن میں الکوحل 20 فیصد تک ہو، جوڑ سلوشن، صمد بانڈ سمیت 17 سے زائد نشے کی اقسام ہیں انکے سدباب کے لئے ہمیںبیدارہونا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں 76 لاکھ افراد منشیات کا استعمال کرتے ہیں جن میں 78 فیصد مرد اور 22 فیصد خواتین ہیں۔ پریشان کٴْن بات یہ ہے کہ 76 لاکھ لوگوں کی بڑی تعداد 24 سال سے کم عٴْمر افراد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سروے رپورٹ کے مطابق اس وقت ہمارے تعلیمی اداروں کے بچے کسی نا کسی صورت میں منشیات کے عادی ہیں جسکی شرح 43 سے 53 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔آگاہی واک میں شرکاء کے ہاتھوں پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر نشے سے انکار ،صحت سے پیار ،نشہ موت ہے ،نئی نسل کو نشے سے بچانے کے نعرے درج تھے ۔