میانمر فوج نے اپنا اعلیٰ جنرل کو برطرف کردیا

جنرل کا نام نام روہنگیا بحران میں قتل عام اور جنسی تشدد سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ٹھہرنے والے سیکورٹی حکام کیخلاف یورپی یونین کی پابندیوں والی تازہ فہرست میں شامل تھا

منگل 26 جون 2018 21:48

ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2018ء) میانمر کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ایک اعلیٰ جنر ل کو برطرف کردیا ہے جس کا نام روہنگیا بحران میں قتل عام اور جنسی تشدد سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ٹھہرنے والے سیکورٹی حکام کیخلاف یورپی یونین کی پابندیوں والی تازہ فہرست میں شامل تھا۔میانمر پر راخین ریاست میں کریک ڈائون کرنے کا الزام ہے جس کے نتیجے میں 7لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا اوراقوام متحدہ و بڑی مغربی طاقتوں کا کہنا ہے یہ تشدد نسل کشی تک پہنچ گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اسکے رہنمائوں کو فوج کیخلاف محدود پیمانے پر سزا کے اقدامات کرنے پر تنقید کانشانہ بنایا گیاہے جسکا موقف ہے کہ اسکی فوج روہنگیا جنگجوئوں کی جانب سے حملوں پر جوابی کارروائیاں کررہے تھے ۔تاہم فوج کا پیر کو دیر گئے فیس بک پر ایک پوسٹ میں کہنا تھا کہ میجر جنرل مایونگ مایونگسوئی جو راخین میں مغربی کمانڈکے سابق سربراہ رہ چکے ہیں ،کو ناقص کارکردگی پر برطرف کیا گیا ہے ۔اعلان اس وقت سامنے آیا جب یورپی یونین کا کہناہے کہ انکا نا م ان سات سیکورٹی حکام میں شامل ہے جس پر سفری پابندی اور اثاثے منجمند کئے گئے ہیں تاہم میانمر نے انکی برطرفی کو نئی پابندیوں سے نہیں جوڑا ہے ۔۔