جنگی جنون :بھارت کا اسرائیل سے ساڑھے 4 ہزار میزائل خریدنے کا فیصلہ

تمام تر تیاریاں مکمل، نریندر مودی کی جانب سے حتمی منظوری جلد دیئے جانے کا امکان اسرائیلی سیکرٹری دفاع کے دورہ نئی دہلی کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی تھی

منگل 26 جون 2018 21:42

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جون2018ء) جنگی جنون میں مبتلاء بھارت نے اسرائیل سے 4500 اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل خریدنے کی تیاریاں مکمل کرلیں، وزیراعظم نریندرا مودی کی جانب سے حتمی منظوری جلد دیئے جانے کا امکان ہے ۔بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت اپنے دیرینہ دوست اسرائیل سے 50 کروڑ ڈالر کے معاہدے سے 4 ہزار 5 سو اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل خرید رہی ہے۔

بھارتی اور اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس ضمن میں تمام تیاری مکمل کرلی گئی ہے جبکہ وزیرِاعظم نریندر مودی کی جانب سے حتمی منظوری کا انتظار ہے جو جلد دیئے جانے کا امکان ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیکریٹری دفاع کے دورہ نئی دہلی کے دوران اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔اسرائیلی میزائل اسپائیک کی بھارتی فوج میں شمولیت کی کوششوں کو نئی دہلی میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ابتدا میں اسرائیلی کمپنی رافیل نے بھارت سے 8 ہزار اسپائیک اے ٹی جی ایمز فروخت کرنے کا معاہدہ کیا جس میں سے 3 ہزار میزائل بھارت میں ہی تیار کرنے تھے۔بعدِ ازاں اس معاہدے کا دوبارہ جائزہ لیا گیا جس کے مطابق صرف 4 ہزار 5 سو میزائل بھارت کو فروخت کیے جائیں گے، جبکہ ان کی ایک مختصر تعداد بھارت میں تیار کی جائے گی۔واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے نئی دہلی کا دورہ کیا اور اس دوران دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں اہم معاہدے دیکھنے میں آئے تھے۔

اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا نیتن یاہو کے بھارتی دورے کے حوالے سے کہنا تھا کہ آپ کا بھارت میں دورہ تاریخی اور خاص ہے، اس سے دونوں ممالک کی دوستی مزید گہری ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا اور وہ تل ابیب کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیرِاعظم بن گئے تھے۔اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی، صنعت اور دفاع سے متعلق متعدد معاہدے کیے گئے تھے۔