بنچ نمبر ون میں عدالتی کارروائی کے دوران سائلین کا رش،

چیف جسٹس نے کارروائی موخر کرتے ہوئے پرائیویٹ لوگوں کوکمرہ عدالت سے باہر نکالنے کی ہدایت کردی

منگل 26 جون 2018 22:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) سپریم کورٹ میں منگل کوبنچ نمبر ون میں عدالتی کارروائی کے دوران سائلین کے رش کی وجہ سے چیف جسٹس نے کارروائی موخر کرتے ہوئے پرائیویٹ لوگوں کوکمرہ عدالت سے باہر نکالنے کی ہدایت کردی ،یادرہے کہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اورجسٹس منیب پرمشتمل تین رکنی بنچ مختلف مقدمات کی سماعت کررہا تھا کہ کمرہ عدالت میں سائلین کا رش اس قدربڑھ گیا کہ کمرہ عدالت میں موجود نہ صر ف تمام نشستیں بھرگئیں بلکہ کھڑے ہونے کی جگہ بھی نہیں رہی جس کی وجہ سے سینئر وکلاء کیلئے کھڑے ہونا بھی مشکل ہوگیا جس کانوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ پرائیویٹ لوگوں کوکمرہ عد الت سے باہر نکالا جا ئے یہا ں پرائیوٹ لوگ نشستوں پر بیٹھ جاتے ہیں، جبکہ سیٹیں خالی نہ ہونے کے باعث سینئر وکلاء کو کھڑا ہونا پڑتا ہے چیف جسٹس نے متعلقہ اہلکاروں کوہدایت کی کہ ہم باہر جا رہے ہیں ، پرائیویٹ لوگوں کو باہر نکالنے کے بعد ہم واپس آتے ہیں، چیف جسٹس کے بعد عدالتی عملہ نے عدالتی غیر ضروری لوگوں کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا جس کے بعد عدالتی کارروائی دوبارہ شروع کردی گئی ۔