کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر پانی مہنگا ،شہر کے مختلف علاقے کے مکین پانی کیلئے سرگرداں

منگل 26 جون 2018 22:38

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2018ء) کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت کوئٹہ شہر میں تمام سرکاری ٹیوب ویل ایک منصوبے کے تحت یاتو خراب کردیئے جاتے ہیں یا انکی موٹریں جل جاتی ہے جس کی وجہ سے کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر پانی کا بحران پیدا ہوگیا ٹینکر مافیا کی چاندنی ہوگئی ہے 1ہزار سے لیکر 15سو تک ٹینکر فروخت کررہے ہیں جو غریب آدمی کیلئے خریدنا مشکل ہوگیا ہے تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میونسپل کارپوریشن میں لگائے گئے 2ٹیوب ویل جنہیں چند ماہ پہلے ٹھیک کرایا گیا تھا پھر خراب ہوگیا ،اس سے سرکاری طورپر پانی صوبائی وزراء ،ارکان اسمبلی اور قبائلی شخصیات اور بیوروکریٹس کے گھر بھیجا جاتاہے جبکہ پرائیویٹ ٹینکر کی فیس ایک ہزار روپے ہیں کوئٹہ شہر میں تقریبا جتنے بھی سرکاری ٹیوب ویل ہے باقاعدہ ان کو محکمہ واسا کے ملازمین ٹینکر مافیا کیساتھ ملکر خراب کردیتے ہیں جس کے بعد ٹینکر مافیا کی چاندنی ہوجاتی ہے اور فی ٹینکر ایک ہزار سے لیکر 15سو روپے تک فروخت کررہے ہیں کوئٹہ شہر میں شدید پانی کی قلت کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں ،ایک طرف مہنگائی تو دوسری طرف پانی کا ٹینکر 15سور وپے تک پہنچ گیا جو غریب آدمی کے بس سے باہر ہوگیا ہے سیٹلائٹ ٹائون ،شہباز ٹائون وجناح روڈ کے مکینوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ٹیوب ویل کو فوری طورپر ٹھیک کیا جائے تاکہ کم قیمت پر پانی حاصل کیا جاسکے کیونکہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ٹیوب ویل خراب ہونے کی وجہ سے 15روپے تک ٹینکر فروخت کیا جارہاہے جبکہ ٹینکر مافیا کو پوچھنے والا کوئی نہیں ہے ۔