قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کا نیب لاہور کا دوسرے روز دورہ

تمام مقدمات میرٹ، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر مکمل کئے جائیں ،اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتا ہے، چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال

منگل 26 جون 2018 23:07

قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کا نیب لاہور کا دوسرے روز دورہ
لاہور۔26 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جون2018ء) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے نیب لاہور کا دوسرے روز دورہ کیا۔ ڈی جی نیب لاہور نے چیئر مین نیب کو سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے نیب لاہور کو ریفر کئے گئے مقدمات جن میں سابق اوورسیز کمشنر افضال بھٹی کی تعیناتی، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے علاوہ مقدمات جن میں طارق جواد اور مخدوم عمر شہر یار و دیگر کے خلاف انکوائری، واپڈا کے افسران کے خلاف نیلم جہلم پراجیکٹ کی انکوائری ، راشد محمود لنگڑیال کے خلاف انکوائری، جواد قریشی سابق سی ای او پنجاب پاپولیشن انوویشن فنڈ، ظہیر عباس ملک، سی ای او پنجاب ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی، ڈاکٹر ناصر جواد ، سی ای او اربن سیکٹر پلاننگ اینڈ مینجمنٹ کمپنی، کیپٹن (ریٹائرڈ) عثمان، سی ای او پنجاب صاف پانی کمپنی(ساؤتھ) محمد علی عمار، سی ای او پنجاب ہیلتھ فسیلٹیز مینجمنٹ کمپنی، عثمان سعید، سابق وائس پریزیڈنٹ نیشنل بینک آف پاکستان، مال روڈ برانچ الیز گارڈ نائن اور ایگری ٹیک لمیٹیڈ کمپنی کے خلاف انکوائری اور حماد ارشد، گلوبیکو اور ڈی ایچ اے سٹی لاہور کے خلاف انویسٹی گیشن پر تفصیلی بریفینگ دی۔

(جاری ہے)

چیئر مین نیب نے کہا کہ معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے نیب کو بھجوائے گئے ،تمام مقدمات کو انتہائی محنت، میرٹ،شفافیت، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق مقررہ وقت کے اندر مکمل کئے جائیں ،اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو بھی ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں کسی کا مرتبہ اور عہدہ نیب کے دفتر کے باہر ختم ہو جاتا ہے، نیب میں ہر ایک کے ساتھ بلا تفریق قانون کے مطابق سلوک کیا جائے گااور ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا الیکشن سے کو ئی تعلق نہیں، نیب ملکی دولت کو لوٹنے والوں کے ساتھ نہ صرف آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا بلکہ ان سے قوم کی لوٹی گئی دولت برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروانے کے علاوہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرے گا۔

انہوں نے نیب افسران ، اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ کسی دھمکی، دباؤ اور پریشر کی پرواہ کیے بغیر چہرے کی بجائے کیس پر توجہ دیں کیونکہ پوری قوم ملک سے بدعنوان ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے نیب کی طرف دیکھ رہی ہے۔ نیب قوم کی مدد اور سپورٹ کے ساتھ ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن ملکی وسائل کو اتنی تیزی سے کھا رہی ہے جس کو بروقت روکنا اور اس کا تدارک وقت کی اہم ضرورت ہے ،یہی وجہ ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو اپنی اولین ترجیح قرار دیتا ہے۔

چیئر مین نیب نے کہا کہ نیب لاہور نے بدعنوان عناصر سے جو18ارب روپے برآمد کرکے متاثرین کو واپس کیے ہیں اس سے عوام کا نیب پر اعتماد بڑھا ہے۔ انہوں نے نیب لاہور کی کارکردگی کو سراہا خصوصاً چیئر مین نیب نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی سربراہی میں نیب لاہور کے افسران ، اہلکاروں کی کارکردگی کو خوش آئند قرار دیا۔ انہو ں نے کہا کہ معزز سپریم کورٹ آف پاکستان اور معزز ہائی کورٹس اور معزز احتساب عدالتوں کے فیصلوں پر من و عن عمل کیا جائے گا۔

نیب افسران دن رات محنت، لگن، ایمانداری، دیانتداری، میرٹ، شفافیت، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشن مکمل کریں، انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ7ماہ میں تقریبا22سو ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کیے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔