ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو بہاریہ کماد کو نائٹروجن کی آخری خوراک فوری ڈالنے کی ہدایت

بدھ 27 جون 2018 12:21

فیصل آباد۔27 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) ماہرین زراعت نے بہاریہ کماد کو نائٹروجن کی آخری خوراک فوری ڈالنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ جن کاشتکاروں نے ابھی تک کھیتوں میں نائٹروجن کھاد کی آخری خوراک نہیں ڈالی و آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران فصل کو کھاد کی تیسری خوراک کے طور پر آخری قسط ڈال دیں تاکہ فصل کا اگائو بہتر ہو سکے نیز اگر کھاد دیر سے ڈالی گئی تو برسات شروع ہونے پر فصل کی بڑھوتری پھوٹ کرنے لگے گی جس سے گنے کے گرنے کا خطرہ بھی ہو سکتاہے۔

ایک ملاقات کے دوران انہوںنے بتایاکہ مونڈھی فصل کو نئی فصل کی نسبت 30 فیصد زائد کھاد کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اس ضمن میں کسی غفلت یا کوتاہی کا مظاہرہ نہ کیاجائے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کماد کی فصل پر گڑوؤں کے حملے کے کوئی شواہد نظر آئیں تو ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت توسیع کے فیلڈ سٹاف کی مشاورت سے مناسب دانے دار زہروں کا استعمال کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ زہروں کے استعمال کے بعد کھیتوں کو پانی لگانے کے مزید بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کاشتکا ر موسم برسات میں کماد کی فصل کیلئے پانی کے تناسب کا خاص خیال رکھیں کیوں کہ مون سون میں زیادہ پانی کی فراہمی سے گنے کو کیڑا لگ سکتاہے جس سے جہاں کماد کی فصل تباہ ہو سکتی ہے وہیں کاشتکاروںکو بھاری مالی نقصان کاسامنا بھی کرناپڑسکتاہے۔

انہوںنے بتایاکہ کماد کی فصل کو 16 مرتبہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اگر موسم اور ضرورت کے مطابق کماد کی فصل کو سیراب کیا جائے تو گنے کی فی ایکڑ بہترین پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کھاد ڈالنے کے بعد آبپاشی کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے بہترین فوائد اور مطلوبہ مقاصد حاصل کئے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ برسات کے موسم میں پانی کے تناسب کا خاص خیال رکھنا چاہیے کیونکہ ان ایام میں زیادہ پانی لگنے سے گنے کو کیڑا لگنے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :