سفری پابندیاں،امریکہ میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے،فیصلے کے خلاف مظاہرے

امریکیوں کو ایسی کانگریس کو ووٹ دینا ہوں گے جو اس طرح کے فیصلوں کو ختم کرے، کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز

بدھ 27 جون 2018 12:41

سفری پابندیاں،امریکہ میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے،فیصلے کے خلاف مظاہرے
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2018ء) امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے سپریم کورٹ کے مذہبی تعصب پر مبنی فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اسے مذہبی تعصب قرار دیتے ہوئے پریشان کن پیشرفت کہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کے ڈائریکڑ نہاد عوود نے بتایاکہ اس فیصلے سے صدر ٹرمپ کو اجازت دے دی گئی ہے کہ وہ مذہب کی بنیاد پر تفریق کو امریکی امیگریشن سسٹم میں شامل کر دیں، جسے تاریخ میں 50 سال پہلے بھی نظام کا حصہ نہیں بننے دیا گیا۔

ہمیں پھر سٹرکوں پر نکلنا ہو گا، سیاسی عمل کو تیز کرنا ہو گا۔ وسط مدتی انتخابات میں اپنی آواز سنانی ہو گی،انھوں نے فیصلے پر افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالتوں میں مسلم ٹریول بین کے خلاف مقدمات کا سلسلہ جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں مسلم پبلک افیئر کونسل کے مینیجر اینگن محسن نے امریکہ میں دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپانی لوگوں کے لیے بنائے گئے قید خانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ جاپانیوں کے قید خانوں کی مانند ہے۔ قومی سلامتی کے نام پر مسلمانوں کے خلاف تفریق کی جا رہی ہے۔ آج اگر یہ مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے تو کل کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ امریکیوں کو ایسی کانگریس کو ووٹ دینا ہوں گے جو اس طرح کے فیصلوں کو ختم کرے۔