ماہرین زراعت کی کاشتکاروں کو سبزیوں پرلال بھونڈی کے حملہ کی تلفی کی ہدایت

بدھ 27 جون 2018 13:27

فیصل آباد۔27 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) گھیاکدو ،حلوہ کدو، کھیرے ، تربوز ، خربوزے اور دیگر بیلدار سبزیات پرلال بھونڈی کے حملہ کا خدشہ کے باعث کاشتکاروں کو موسم گرما کی شدت و حبس کے پیش نظر فوری تدارکی و حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ کاشتکار ماہرین زراعت کی ہدایات پر فوری عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ بعد ازاں انہیں کسی مالی نقصان کا سامنا نہ کرناپڑے۔

ماہرین زراعت نے بتایا کہ کدو کی لال بھونڈی گھیا کدو، کھیرا، تربوز، خربوزہ ، حلوہ کدو اور دیگر بیلدار سبزیات پر حملہ آور ہوتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ یہ لال رنگ کی لمبوتری بھونڈی ہے جس کے نچلے حصے کا رنگ کالاہوتا ہے۔انہوںنے بتایاکہ لال بھونڈی فصل اگنے کے بعد سے فصل کے آخرتک حملہ آور ہو کر پتوں کو کھا کر چٹ کرجاتی ہے اوراس کی سنڈیاں جڑوں کو کھا جاتی ہیں جس سے پودے سوکھنا شروع ہوجاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ اس کے تدارک کیلئے گھریلو یا چھوٹے پیمانے پر کاشتہ سبزیوں میں صبح کے وقت بھونڈیوں کو ہاتھ یا دستی جال سے پکڑ کر تلف کردیناچاہیے جبکہ کیمیائی تدارک کیلئے پرمیتھرین 0.5فیصد ڈی بحساب 3کلوگرام زہر 10تا15کلوگرام راکھ میں ملا کر صبح کے وقت جب پتوں پراوس موجود ہو دھوڑا کریں یا سائپر میتھرین بحساب ایک لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔

انہوںنے کہاکہ سفید مکھی بینگن ، بھنڈی توری، مرچ ، خربوزے ، ٹماٹر ، گھیاتوری اور گھیا کدو پر حملہ آور ہوتی ہے جس کے بالغ اور بچے پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستے ہیں اور ان پر میٹھا لیسدار رس خارج کرتے ہیں جس پر سیا ہ الی لگ جاتی ہے اور پتوں میں خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سفید مکھی کی کچھ نسلیں سبزیوں میں وائرسی بیماریوں کے پھیلائو کا سبب بنتی ہیں لہٰذاسفید مکھی کے تدارک کیلئے سبزیوں کے کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھاجائے اور وائرس زدہ پودوں کو زمین سے جڑ سمیت اکھاڑ کر کھیت سے دور تلف یا زمین میں دبا دیاجائے تاکہ وہ صحت مند پودوںکو متاثر نہ کرسکیں۔

متعلقہ عنوان :