سپریم کورٹ نے نیب کو ملک ریاض اور ان کے اہل خانہ کے خلاف کارروائی سے روک دیا
ملک ریاض 15 دنوں میں 5 ارب روپے جمع کروائیں گے‘ بحریہ ٹاﺅن کے تمام مقدمات سے متعلق معاملات حل ہونے تک رقم رہے گی۔سپریم کورٹ
میاں محمد ندیم بدھ 27 جون 2018 14:18
(جاری ہے)
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کل کی ساری عدالتی کارروائی میڈیا نے بلیک آﺅٹ کردی، کیا آپ کا اتنا اثر و رسوخ ہے؟ کیا آپ نے پیسے تو نہیں لگا دیے؟ ملک ریاض آپ کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔
اس پر ملک ریاض نے کہا کہ ہر چیز میرے نام نہ لگائی جائے، پورے میڈیا میں مجھے ڈان بنا دیا گیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ حکومتیں بنانے اور گرانے میں ڈان نہیں بنے رہے؟جس پر ملک ریاض نے کہا کہ میں نے کیا گناہ کیا ہے، اس پر چیف جسٹس نے ملک ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ حکومتیں بنانے اور گرانے کا کام چھوڑ دیں، ملک ریاض وہ وقت نہیں رہا، جب آپ کے لیے اگلے ہی دن حکومتیں تبدیل ہوجاتی تھیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ اپنے اخراجات کے لیے جتنے پیسے چاہئیں وہ رکھ لیں، ہمیں بتائیں سینیٹ انتخابات میں آپ نے کیا کیا؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمیں معلوم ہے کہ آپ نے سینیٹ انتخابات میں کیا کردار ادا کیا، آپ بس رہنے دیں۔اس دوران چیف جسٹس نے مکالمہ کیا کہ ملک ریاض میں بحریہ ٹاﺅن کراچی کا دورہ کرنے کے لیے آرہا ہوں، میں نے حساب کتاب کرکے ایک ایک روپیہ واپس کروانا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ملک ریاض کو جیل بھیج دیا تو جہاں کرین کھڑی ہے وہیں کھڑی رہے گی۔بعد ازاں عدالت نے ملک ریاض کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب پر کہا کہ ملک ریاض نے تحریری تجاویز عدالت میں جمع کراوائیں، جس میں کہا گیا کہ ملک ریاض 5 ارب روپے 15 دنوں میں جمع کروائیں گے۔عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ملک ریاض کے جواب میں ان کے اہل خانہ کے نام لکھے ہیں، عدالت انہیں قرق کرنے کا حکم دیتی ہے۔عدالت نے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن کی جانب سے تجاویز دی گئی جبکہ ملک ریاض نے 5 ارب روپے عدالت میں جمع کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ 5 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاﺅنٹ میں جمع ہوں گے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ دوسری تجویز میں بحریہ ٹاﺅن نے کہا ہے کہ وہ اپنی ذاتی جائیداد نہیں بیچیں گے، ملک ریاض کے خاندان کی ذاتی جائیدادیں ضمانت کے طور پر عدالت میں منسلک کی جائیں گی۔عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ملک ریاض رقم کا 20 فیصد سپریم کورٹ کے بینک اکاﺅنٹ میں جمع کرائیں گے اور اس حوالے سے سپریم کورٹ میں علیحدہ اکاﺅنٹ کھولا جائے گا۔عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ نیب بحریہ ٹاﺅن کے خلاف اس وقت تک کارروائی نہ کرے جب تک نظر ثانی کیس کا فیصلہ نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن کیس کا فیصلہ دینے والے ایک جج ریٹائرڈ ہوگئے اور ایک نے ملک ریاض کے حق میں اختلاف کیا، اس لیے نظرثانی کیس میں 5 رکنی لاجر بینچ تشکیل دیا جائے گا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاﺅن کراچی کی جانب سے زمین خریدنے والوں سے رقم وصول کرنے کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے رقم وصول کرنے سے روک دیا تھا۔اس کے ساتھ ساتھ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بحریہ ٹاﺅن کے سربراہ ملک ریاض کو 2 ہفتوں میں 5 ارب روپے اور ذاتی جائیداد کے کاغذات بطور ضمانت جمع کرانے کا حکم دیا تھا جبکہ عدالت نے ملک ریاض سے 2 ہفتوں میں 5 ارب روپے اور ذاتی جائیداد کے کاغذات بطور ضمانت طلب کرلیے۔مزید اہم خبریں
-
وزیرمملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ سے پاکستان سافٹویئر ہاوسز ایسوسی ایشن کے اعلی سطح وفد کی ملاقات
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہیں، وفاقی وزیراطلاعات
-
پاکستان دہشت گردوں، سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے پرعزم ہے، دفترخارجہ
-
یحیی السنورجہاں بھی ہے، ہم زندہ یا مردہ اس تک پہنچیں گے،اسرائیل
-
سوشل میڈیا پر سب سے بڑا چیلنج جعلی خبریں ہیں، وزیر اطلاعات
-
فرانس: حجاب کے تنازعے پر طالبہ کے خلاف مقدمہ چلانے کا فیصلہ
-
ارویند کیجریوال کی گرفتاری، امریکہ اور بھارت میں تکرار جاری
-
پسند یا نا پسند سے ملک نہیں چل سکتا،ملک احمد خان
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
پاکستان کے بشام میں 'گھناؤنا حملہ بزدلانہ دہشت گردی ہے' سلامتی کونسل
-
9 مئی جلاوٴ گھیراوٴ کیس، ضمانت پر رہا تحریک انصاف کے 8 کارکنان کو دوبارہ گرفتارکر لیاگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.