جرمن چانسلر میرکل کے دفتر میں اہم اجلاس، مہاجرین کے موضوع پر اتفاق رائے نہ ہو سکا

صرف مہاجرین کو گھر تعمیر کرنے یا خریدنے کے لیے حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقوم کے معاملے پر اتفاق رائے ہوسکا

بدھ 27 جون 2018 15:00

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2018ء) پناہ گزین، سیاسی پناہ اور یورپی اصلاحات اور ان جیسے کئی موضوعات پر جرمن چانسلر میرکل کے دفتر میں ہونے والے ایک ہنگامی اجلاس میں بات ہوئی۔ اس اجلاس میں صرف ایک ہی موضوع پر اتفاق ہوا جبکہ باقی معاملات بے نتیجہ ہی رہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برلن میں ہونے والے اس اجلاس میں صرف ہاؤسنگ یعنی مہاجرین کو گھر تعمیر کرنے یا گھر خریدنے کے لیے حکومت کی جانب سے دی جانے والی رقوم کے معاملے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

اس جلاس میں جرمنی کی مخلوط حکومت میں شامل کرسچین ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)، کرسچین سوشل یونین (سی ایس یو) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے رہنما شریک تھے۔یونین جماعتوں کے دھڑے کے سربراہ فولکر کاؤڈر نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ تعمیر کے لیے دی جانے والی یہ رقم رواں برس یکم جنوری سے لے کر اکتیس دسمبر 2020ء تک دی جائے گی اور اس میں رقبے کی کوئی حد نہیں ہو گی۔

(جاری ہے)

جرمن حکومت مہاجر خاندانوں کو یہ رقم کنبے میں بچوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے دے گی۔ اسی لیے اسے چائلڈ بینیفٹ منی فار کنسٹرکشن کا نام دیا گیا ہے۔ کاؤڈر نے بتایا کہ اس طرح ہر مہاجر بچے کو دس سال کے دوران بارہ ہزار یورو دیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہاؤسنگ کے سلسلے کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب سیاسی پناہ کے اہم ترین معاملے پر تینوں جماعتیں متفق نہ ہو سکیں۔ کاؤڈر نے اس تناظر میں کہا کہ وہ کسی حل کے حوالے سے پر امید ہیں، اب کسی موضوع پر ایک دوسرے سے بات چیت جاری رہے، نتیجہ نکلنے کی امید برقرار رہتی ہے۔

متعلقہ عنوان :