زمبابوے میں کنڈیشنز حیران کن ہو سکتی ہیں، سہ ملکی ٹی ٹو ئنٹی سیریز آسان نہیں ہوگی،اچھی کرکٹ کھیل کر سیریز میں فتح حاصل کریں گے، ٹاس اہمیت کا حامل ہوگا،ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے قومی ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کر رہے، کپتانی کا پریشر ضرور ہوتا ہے تاہم میری کوشش ہوگی کہ اپنی بیٹنگ اور کیپنگ سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کروں

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمدکی قذافی سٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو

بدھ 27 جون 2018 15:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ پاکستان،، آسٹریلیا اور زمبابوے کے درمیان ہونے والی ٹرائی اینگولر ٹی ٹونٹی کرکٹ سیریز آسان نہیں ہوگی تاہم ہماری کوشش ہوگی کہ اچھی کرکٹ کھیلیں اور سیریز میں فتح حاصل کریں۔ قذافی سٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹرائی اینگولر سیریز میں شامل آسٹریلیا کی ٹیم مضبوط ہے اور ان کے نئے کھلاڑی بھی جانتے ہیں کہ ٹی ٹونٹی کرکٹ کیسے کھیلنی ہے اور ہم اس سیریز کو آسان نہیں لیں گے۔

ٹیم کی اچھی تیاری ہے، اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملے گی۔ ٹی ٹونٹی میں کوئی بھی ٹیم ہلکی نہیں ہوتی۔ ہماری ٹیم ٹی ٹونٹی میں دنیا کی نمبر ون ٹیم ہے تاہم سیریز کے دوران اس کا دبائو نہیں لیں گے اور اپنی نارمل کرکٹ کھیلیں گے۔

(جاری ہے)

زمبابوے کا دو بار دورہ کرچکا ہوں لیکن ہر بار وکٹ مختلف ہوتی ہے۔ 2013 میں زمبابوے کی وکٹیں گراسی تھیں اور بال کافی بائونس ہو رہا تھا جبکہ 2015 میں وکٹیں کافی سلو تھیں اور وکٹ میں نمی بھی زیادہ تھی اب وہاں کا موسم کافی ٹھنڈا ہے اور میچ بھی جلدی شروع ہوگا اسلئے وہاں کی کنڈیشنز دیکھ کر ٹیم کو میدان میں اتاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ سیریز میں ٹاس اہمیت کا حامل ہوگا۔ سرفراز احمد نے کہاکہ ان کی ایک دو سیریز میں بیٹنگ اچھی نہیں رہی۔ کپتانی کا پریشر ضرور ہوتا ہے تاہم میری کوشش ہوگی کہ اپنی بیٹنگ اور کیپنگ سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کروں، سیریز میں نمبر چار پر ہی بیٹنگ کروں گا ۔ بطور بلے باز وکٹ کیپر اور کپتان دھونی سے متاثر ہوں۔ اس نے کامیابی سے اپنی ٹیم کی کپتانی کی اور بیٹنگ اور کیپنگ میں اچھی پرفارمنس دے کر ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

سرفراز احمد نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ کامران اکمل ڈومیسٹک میں اچھا پرفارم کر رہے ہیں لیکن زمبابوے میں آسٹریلیا کی ٹیم کے چھ لیفٹ ہینڈرز کو دیکھ کر اور حفیظ کی بائولنگ بیٹنگ سے فائدہ اٹھانے اور انہیں فخر زمان کے ساتھ بطور اوپنر بھیجوانے کیلئے محمد حفیظ کو ٹیم میں شامل کیا۔ کامران اکمل سمیت کوئی بھی کرکٹر اپنی پرفارمنس سے ٹیم میں دوبارہ جگہ بنا سکتا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ فاسٹ بائولر محمد عامر نے ریسٹ دیئے جانے کے بارے میں مجھ سے کوئی بات نہیں کی تاہم ہماری خود کوشش ہوتی ہے کہ فاسٹ بولرز کو ریسٹ دے کر کھیلائیں اور آئندہ سیریز میں بھی مختلف میچز میں مختلف بولرزکو موقع دیں گے تاکہ فاسٹ بائولرز کو ریسٹ مل سکے۔ انہوں نے شعیب ملک کے بیان سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم میں بہت یک جہتی ہے اور تمام کھلاڑی ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں اور دعائیں کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں زیادہ کامیابیاں مل رہی ہیں۔

سرفراز احمد نے کہاکہ یاسر شاہ کی ٹیم میں شمولیت اچھی بات ہے، ون ڈے میں بھی اسکی بائولنگ کا فائدہ اٹھائیں گے۔ ون ڈے کی ٹیم میں بہت کم تبدیلیاں کی جاتی ہیں اور کوشش ہے کہ ورلڈ کپ تک یہ ہی ٹیم رہے تاکہ ٹیم کا اچھا کمبی نیشن برقرار رہے ۔