فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کا رخسانہ یاسمین کی بطور چیئرپرسن ایف بی آر تقرری کا خیر مقدم

توقع ہے کہ وہ کاروباری شعبے اور تاجروں کو درپیش مسائل کے تدارک کے لیے موئثر اقدامات کریں گی سربراہ ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور، سینئر نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری افتخار علی ملک کا مشترکہ بیان

بدھ 27 جون 2018 16:16

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کا رخسانہ یاسمین ..
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور کاروباری برادری نے رخسانہ یاسمین کی بطور چیئرپرسن فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) تعیناتی کو سراہا ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ کاروباری شعبے اور تاجروں کو درپیش مسائل کے تدارک کے لیے موئثر اقدامات کریں گی۔مسز رخسانہ یاسمین کی بطور چیئرپرسن تعیناتی کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایک بیان میں ایف پی سی سی آئی کے سربراہ غضنفر بلور اور سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ یہ بات ہمارے ملک کے لیے باعث اعزاز ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو بطور چیئرپرسن ایف بی آر تعینات کیا گیا ہے۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ چیئرپرسن ایف بی آر ٹیکسوں کے نظام کی ری سٹرکچرنگ اور اسے کاروبار دوست بنانے کے لیے اپنی خدا داد صلاحیتوں کو بھر پور انداز میں بروئے کار لائیں گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے امید ظاہر کی کہ نئی چیئرپرسن دیرپا اور پائیدار اقدامات کے ذریعے ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گی ، انھوں نے یقین دلایا کہ اس حوالے سے کاروباری برادری حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا کہ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے اس حوالے سے حکومت کی بھرپور معاونت کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریونیو لیکیج روکنے اور ٹیکس نیٹ میں اضافے سے موجودہ ٹیکس دہندگان کو فائدہ ہوگا اور اس طرح مزید ٹیکسوں سے بچ سکیں گے۔افتخار علی ملک نے کہا کہ اس وقت ملک میں 8 کروڑ (80 ملین ) شناختی کارڈ ہولڈرز ہیں جن میں سے 25 سال سے کم ، 80 سال سے زائد عمر، دیہی علاقوں کے رہائشی ، زراعت سے کمائی کرنے والے اور دیگر شعبوں کے افراد کو نکال کر 80 لاکھ سے 1 کروڑ شناختی کارڈ ہولڈرز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جاسکتا ہے جس سے ملکی آمدنی میں اضافہ اور معیشت مستحکم ہوگی۔