آزاد کشمیر حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہڑتال سٹیٹ بنی ہو ئی ہے‘ عوام کو چھوٹے چھوٹے کاموں کیلئے ہڑتال احتجاج کرنا پڑتا ہے‘ فرض شناس سرکاری ملازمین ریاست بھر میں حکومت کے عتاب کا شکار ہیں

سابق وزیر تعلیم پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماہ میاں عبدالوحید خان کی بات چیت

بدھ 27 جون 2018 16:32

آٹھ مقام (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) سابق وزیر تعلیم پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماہ میاں عبدالوحید خان ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہڑتال سٹیٹ بنی ہو ئی ہے۔ عوام کو چھوٹے چھوٹے کاموں کے لئے ہڑتال احتجاج کرنا پڑتا ہے۔ فرض شناس سرکاری ملازمین ریاست بھر میں حکومت کے عتاب کا شکار ہیں۔

دس سے پندرہ سال کے سروس کے حامل ملازمین کو نکال کر چمچوں کڑچھوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ غریب لوگوں کے رزق پر شبخون مارا جا رہا ہے۔ حکومتوں کا کام عوام کے لئے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع اور سہولیات مہیا کرنا ہوتا ہے۔ لیکن مسلم لیگ ن کی حکومت آزاد ریاست کے عوام کے لئے عذاب بنی ہوئی ہے۔ رابطہ سڑکوں کی تعمیر کا کام بند پڑا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

شاہرائے نیلم کی مرمت نہ ہونے کی وجہ سے کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہے۔ سڑکوں کی ناگفتہ بہہ صورتحال کی وجہ سے آئے روز لوگ مر رہے ہیں ۔ حکومت کی کمینگی کی انتہا یہ ہے کہ مرنے والے نے ووٹ مسلم لیگ ن کو اگر دیا ہوتا ہے تو اس کے لواحقین کو معاوضہ ملتا ہے ۔ نیلم کے تعلیم یافتہ نوجوان در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ ضلع نیلم میں سپیکر اسمبلی دو سالوں میں چپڑاسی کی نئی آسامی بھی تخلیق نہیں ہو سکی ہے۔

نیلم کی خالی ہونے والی آسامیوں کے بخلاف باہر سے تقرریاں ظلم ہیں۔ عوام نے 41 ہزار کا مینڈیٹ دیا ہے موصوف کا گریبان پکڑ کر اپنا حق چھین کر لیں۔انھوں نے کہا کہ دو سالوں میں نیلم کی سڑکوں کے نام پر پونے دو ارب روپے لیپس ہوئے ہیں۔ لوکل گورنمنٹ کی سکیموں کے نام پر10 کروڑ روپے ترقیاتی منصوبوں پر لگانے کے بجائے چمچوں کو سیاسی رشوت دی گئی ہے۔ جس پر پیپلز پارٹی احتساب بیورو سے رجوع کر رہی ہے۔ حکومت کی ظلم زیادتیوں کے خلاف احتجاج کو موخر کیا گیا تھا جس کا شیڈول مشاورت کے بعد اعلان کر دیا جائے گا۔