روس نے اتحادی ہونے کے باوجود شام میں ایران کی پیٹھ میں دو بار چھرا گھونپا،علی خرم

ایران جوہرے معاہدے پر یورپی یونین کی یقین دہانیوں پر اعتماد نہ کرے،مشیر ایرانی وزیر خارجہ

بدھ 27 جون 2018 16:34

روس نے اتحادی ہونے کے باوجود شام میں ایران کی پیٹھ میں دو بار چھرا گھونپا،علی ..
تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) ایرانی وزیرخارجہ محمد جواد ظریف کے مشیر علی خرم نے روسی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے اتحادی ہونے کے باوجود شام میں ایران کی پیٹھ میں دو بار چھرا گھونپا،ایران جوہرے معاہدے پر یورپی یونین کی یقین دہانیوں پر اعتماد نہ کرے۔فارسی اخبار ارمان امروز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیرخارجہ کے مشیر اور معاون خصوصی کاکہنا تھا کہ شام میں روسی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ روس نے اتحادی ہونے کے باوجود شام میں ایران کی پیٹھ میں دو بار چھرا گھونپا۔ تیل کی قیمتوں اور ایرانی تیل برآمدات کو کم کرکے روس نے ہماری پیٹھ میں دو بار خنجر گھونپا۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ جوہری معاہدے کے حوالے سے یورپی یونین کی یقین دہانیوں پر اعتماد نہ کرے۔جنیوا میں اقوام متحدہ میں ایران کے سابق سفیر نے خبردار کیا کہ تہران پر عالمی دبا میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مشکل اور تکلیف دہ ایام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔خیال رہے کہ تیل درآمد کرنے والی سب سے بڑی عالمی کمپنی اوپیک نے گذشتہ جمعہ کو تیل کی پیداوار میں یومیہ دس لاکھ بیرل کے اضافے کا فیصلہ کیا ہے جس کا آغاز یکم جولائی سے ہوگا۔