قطر نے صیہونی گروپ کی مدد کے لئے 14.5لاکھ ڈالر عطیہ کئے

عطیے کا مقصد سعودیہ کیساتھ اختلاف پر امریکی یہودی قیادت اور دیگر حلقوں کو ملانے کے واسطے لابنگ کرنا تھا

بدھ 27 جون 2018 16:34

قطر نے صیہونی گروپ کی مدد کے لئے 14.5لاکھ ڈالر عطیہ کئے
تل ابیب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) قطر نے صیہونی گروپ کی مدد کے لئے 14.5لاکھ ڈالر عطیہ کئے ہیں، مذکورہ صیہونی گروپ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا دفاع کرتا ہے، عطیے کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ اپنے اختلاف کے معاملے میں امریکا میں یہودی قیادت اور دیگر حلقوں کو دوحہ کے ساتھ ملانے کے واسطے لابنگ کرنا تھی۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ نے اسرائیلی روز نامے کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل کے انگریزی روز نامہ نے انکشاف کیا ہے کہ قطر نے صیہونی گروپ کی مدد کے لئے 14.5لاکھ ڈالر عطیہ کئے ہیں، مذکورہ صیہونی گروپ فلسطین پر اسرائیلی قبضے کا دفاع کرتا ہے، عطیے کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ اپنے اختلاف کے معاملے میں امریکا میں یہودی قیادت اور دیگر حلقوں کو دوحہ کے ساتھ ملانے کے واسطے لابنگ کرنا تھی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسرائیل میں ایک انگریزی روزنامے نے انکشاف کیا ہے کہ قطر نے امریکا میں کام کرنے والے ایک امریکی صہیونی گروپ کی سپورٹ کے لیے خطیر رقم ادا کی۔ یہ عطیہ ایک ایسے کاروباری شخص کے توسط سے دیا گیا جو اسرائیل کے لیے سپورٹ اور وفاداری کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔اسرائیلی اخبار "دی ٹائمز آف اسرائیل" کے مطابق قطر کی جانب سے سپورٹ کی مد میں مذکورہ رقم (Zionist Organization of America) کو دی گئی جس کو مخفف (ZOA) ہے۔

یہ امریکا میں اسرائیل کو سپورٹ کرنے والی نمایاں ترین تنظیموں میں سے ہے اور امریکا کی جانب سے اسرائیلی قبضے کا دفاع بھی کرتی ہے۔قطر کے مفاد میں صہیونی تنظیم کو اس رقم کی ادائیگی کرنے والا ثالثی جوزف اللحام ہے جو اسرائیل کا ہمنوا ایک معروف امریکی تاجر ہے۔اللحام کے مطابق دائیں بازو کے اس صہیونی گروپ کے لیے ادا کی جانے والی رقم قطر کی جانب سے عطیے کا ایک حصہ ہے جس کا مجموعی حجم 14.5 لاکھ ڈالر ہے۔

اخبار کے مطابق امریکی تاجر نے انکشاف کیا کہ قطر کے اس عطیے کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ اپنے اختلاف کے معاملے میں امریکا میں یہودی قیادت اور دیگر حلقوں کو دوحہ کے ساتھ ملانے کے واسطے لابنگ کرنا تھی۔ادھر مالی سپورٹ حاصل کرنے والی صہیونی تنظیم کے سربراہ مورٹن کلائن نے یہ اشارہ دینے کی کوشش کی کہ ان کے علم میں نہیں تھا کہ اس رقم کا ذریعہ قطر ہے۔ کلائن نے دعوی کیا کہ اگر اس امر کی تصدیق ہو گئی کہ یہ عطیہ قطر کی جانب سے تھا تو وہ اس رقم کو واپس لوٹا دیں گے۔