پاکستانی نوجوانوں کو ایوارڈز سماجی تبدیلی کیلئے ان کی بے پناہ خدمات کو خراج تحسین ہے، تھامس ڈریو

ملکہ برطانیہ کی جانب سے تین پاکستانیوں کو ینگ لیڈرز ایوارڈ ملنے پر خوشی ہوئی،پاکستانی نوجوانوں نے اس بات کا عملی ثبوت دیا کہ نوجوان دنیا میں مثبت تبدیلیوں کی قیادت کر سکتے ہیں، برطانوی ہائی کمشنر

بدھ 27 جون 2018 18:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2018ء) پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوئم کی جانب سے 3 پاکستانی نوجوانوں کو سماجی خدمات انجام دینے پر ’کوئنز ینگ لیڈر‘ ایوارڈ سے نوازنے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکہ برطانیہ کی جانب سے تین پاکستانیوں کو ینگ لیڈرز ایوارڈ ملنے پر مجھے انتہائی خوشی ہوئی ہے۔

بدھ کو برطانوی ہائی کمیشن سے جاری بیان کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر تھامس ڈریو نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوانوں کو ایوارڈز سماجی تبدیلی کیلئے ان کی بے پناہ خدمات کو خراج تحسین ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کا اس بات کا عملی ثبوت دیا ہے کہ نوجوان دنیا میں مثبت تبدیلیوں کی قیادت کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

قبل ازیں گزشتہ روز شاہی محل بکنگھم پیلس میں ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ کی تقریب منعقد کی گئی جس میں پاکستانی نوجوانوں ہارون یاسین، حسن مجتبیٰ اور ماہ نور سید کو ’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ دیا گیا۔

’کوئنز ینگ لیڈرز‘ ایوارڈ کی تقریب میں پاکستان سمیت مختلف ممالک کے اٴْن تمام نوجوانوں کو اعزاز سے نوازا گیا جو معاشرے میں مثبت تبدیلی کے لیے کوشاں ہیں۔ پاکستانی نوجوان حسن مجتبٰی زیدی 'ڈسکورنگ نیو آرٹسٹس' کے بانی ہیں جو آرٹ کے ذریعے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارتے ہیں۔ وہ بچوں کو مفت آرٹ ٹریننگ دیتے ہیں اور اس کے ساتھ جو طلباء تعلیمی اخراجات نہیں اٹھا سکتے انہیں تعلیم بھی فراہم کرتے ہیں۔

ہارون یاسین ’اورینڈا‘ کے بانی ہیں جو قومی نصاب کو کارٹون سیریز میں بدل کر بچوں کے لیے پیش کرتے ہیں، جس کا نام تعلیم آباد ہے۔ ہارون اٴْن بچوں کو نصابی اور ڈیجیٹل تعلیم دینے کے لیے گامزن ہیں جن کے پاس علم حاصل کرنے کے لیے وسائل موجود نہیں ہیں۔ماہ نور ’اسپریڈ دی ورڈ‘ کی بانی ہیں جو بچوں کے ساتھ زیادتی، جسمانی اور ذہنی دباؤ کو ختم کرنے کے لیے مخلتف سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں۔علاوہ ازیں ماہ نور ’خواجہ سرا سپورٹ‘ آرگنائزیشن سے بھی منسلک ہیں اور ان کے لیے فنڈز جمع کرتی ہیں۔