سپریم کورٹ کاملک ریاض کی تمام جائیدادضبط کرنیکاحکم،5ارب بطورگارنٹی جمع کرانیکی ہدایت

آپ کو ڈان، آپ کے اعمال اور لوگوں نے بنایا ہے، ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا ،ملک صاحب آپ سے پائی پائی کا حساب لینگے،آپ کے لین دین اورتعلقات کا علم ہے،کیاحکومتیں گرانے اوربنانے میں آپ کا کردارنہیں ہے، کراچی میں ڈہائی سال کے عرصے میں ایک نیا شہر اتنی آسانی سے تعمیر نہیں ہوسکتا، اگر آج ملک ریاض کو گرفتار کر لیا گیا تو بحریہ ٹاون کا کام رک جائے ،چیف جسٹس کا دوران سماعت ملک ریاض سے مکالمہ

بدھ 27 جون 2018 19:03

سپریم کورٹ کاملک ریاض کی تمام جائیدادضبط کرنیکاحکم،5ارب بطورگارنٹی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جون2018ء) سپریم کورٹ نے ملک ریاض کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیدیاہے۔بحریہ ٹائون کوپانچ ارب بطورگارنٹی جمع کرانیکی ہدایت جاری کی گئی ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ملک صاحب آپ سے پائی پائی کا حساب لینگے۔آپ کے لین دین اورتعلقات کا علم ہے،کیاحکومتیں گرانے اوربنانے میں آپ کا کردارنہیں ہے۔

عدالت نے نظرثانی فیصلے تک نیب کوبحریہ ٹائون کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔بدھ کو بی بی سی اور نجی ٹی وی کے مطابق سماعت کے دوران بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض ملک کے نامور وکلا کے ساتھ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ عدالت کی اجازت کے بغیر ہی ملک ریاض روسٹم پر آگئے اور چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثارکا ان کے ساتھ مکالمہ بھی ہوا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ملک ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ڈان، آپ کے اعمال اور لوگوں نے بنایا ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ انھیں ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا جس پر بحریہ ٹان کے مالک نے عدالت سے سوال کیا کہ انھوں نے ایسا کونسا گناہ کیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ڈہائی سال کے عرصے میں ایک نیا شہر اتنی آسانی سے تعمیر نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ اگر آج ملک ریاض کو گرفتار کر لیا گیا تو بحریہ ٹاون کا کام رک جائے گا۔

چیف جسٹس نے بحریہ ٹائون کے مالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کل کی سماعت کی خبر کہیں نہیں چلی ایسا لگتا ہے کہ پیسہ لگایا گیا ہے، جس پر ملک ریاض کا کہنا تھا کہ وہ قسم اٹھانے کے لیے تیار ہیں کہ انھوں نے کوئی پیسہ نہیں دیا جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وہ قرآن کو بیچ میں مت لائیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ کیا حکومتیں گرانے اور بنانے میں ان کا کردار نہیں ہے۔

بینچ کے سربراہ نے ملک ریاض کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے وہ کسی کے ساتھ مل کر حکومتیں تبدیل کروا لیتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔چیف جسٹس نے بحریہ ٹان کے مالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب توبہ کرلیں اور اب وہ کہیں اور نہیں بلکہ سپریم کورٹ میں کھڑے ہیں۔بحریہ راولپنڈی کا سارا گند دریائے سواں میں پھینکا جاتا ہے۔سیکرٹری لا اینڈ جسٹس کمیشن خود جا کردیکھ کرآئے ہیں۔

انھوں نے ملک ریاض سے استفسارکیاکہ کیاڈھائی سال میں اتنا بڑا شہر کوئی کھڑا کرسکتاہے۔آپ کے سارے لین دین اورتعلقات کا علم ہے۔عدالت نے بحریہ ٹائون کو15دن میں 5ارب بطورگارنٹی جمع کرانے ورملک ریاض، ان کی اہلیہ اوربچوں کی تمام جائیدادضبط کرنے کاحکم دیدیااورہدایت کی کہ بحریہ ٹائون الاٹیزسے وصول رقم کا20فیصدعدالت میں جمع کرانا ہوگا جبکہ اکائونٹ کی ماہانہ آڈٹ رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔سپریم کورٹ نے نیب کو نظرثانی فیصلے تک بحریہ ٹائون کیخلاف کارروائی سے بھی روک دیا۔