سمیڈا ملک میں نئی اور پہلے سے موجود ایس ایم ایز کی ترویج کے سلسلے میں 29.73 بلین روپے کی سرمایہ کاری میں ہاتھ بٹا چکا ہے، چیف ایگزیکٹو آفیسر شیر ایوب
بدھ 27 جون 2018 20:49
(جاری ہے)
انہو ں نے کہا کہ ترقی پذید ممالک سے غربت و بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ایس ایم ایز کی اہمیت اجاگر کرنے کی ضرورت تھی جسے پورا کرنے کیلئے انٹر نیشنل کونسل فار سمال بزنس نے گزشتہ برس اپنی 61 ویں سالانہ ورلڈ بزنس کانفرنس میں 27 جون کو عالمی ایس ایم ای ڈے قرارد دینے کا فیصلہ کیا۔
سمیڈا کے چیف نے اس فیصلے پر اقوام متحدہ کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان میں ایس ایم ای ڈویلپمنٹ کے اہداف کو پورا کرنے میں اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ کوریا کے ادارے سمال اینڈ میڈیم بزنس ڈویلپمنٹ ایڈمنسٹریشن (ایس ایم بی ای)، ترکی ادارے کوسگیپ اور امریکہ کے سمال بزنس ایڈمنسٹریشن(ایس بی ای) کی طرح پاکستان میںسمیڈا ، ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی کیلئے کوشاں ہے حالانکہ وسائل کے حوالے سے سمیڈا کا ان اداروں کے ساتھ رتی بھر بھی مقا بلہ نہیں تاہم انہوں نے کہا کہ ایس ایم ای ڈویلپمنٹ کے منصوبوں میں فنڈز کی قلت کے مسئلے کو دور کرنے کیلئے سمیڈا نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کا سہارا لیا ہے اور اب تک تقریبا- ً 2۔ارب روپی سے زائد کی لاگت سے ملک بھر میں جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل 20منصوبے مکمل کر لئے ہیں جن سے ایس ایم ایز کے متعلقہ کلسٹرز کامن فیسلٹی سنٹر ز کے طور پر استفادہ کر رہے ہیں۔ متذکرہ منصوبوں کیلئے درکار فنڈز کا خطیر حصہ وزارت صنعت و پیداوار کے توسط سے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے حاصل کیا گیا جبکہ اراضی کی شکل میں کچھ حصہ نجی شعبہ اور صوبائی حکومتوں سے بھی حاصل کیا گیا۔سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آ فیسر نے سمیڈا کی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں شمولیت کا پس منظر بیا ن کرتے ہوئے بتا یا کہ ایس ایم ای سیکٹر کی سٹیک ہولڈرز اور ٹریڈ باڈیز سے مشاورت کے دوران متعدد ایسے کلسٹرز سامنے آئے تھے جو صرف جدید ٹیکنالوجی کے فقدان کی وجہ سے انحطاط کا شکار تھے اور کثیر زائد پیداوار کے باوجود برآمد ی منڈی میں سرائت نہیں کر پا رہے تھے۔مثال کے طور پر ملتان میں پلپ پلانٹ نہ ہونے کی وجہ سے ملتان میںہر سال کئی ٹن آم ضائع ہو رہے تھے۔ سیالکوٹ کی فٹبال انڈسٹری فٹبال سازی کی میکنائزڈ ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کے باعث برآمدی منڈی سے خار ج ہورہی تھی اور کنری میں سرخ مرچوں کی بھاری پیداوار میکینکل ڈی ہائیڈریشن کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہو رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ درحقیقت ایس ایم ای سیکٹر عالمی منڈی میں مسابقت کیلئے درکار جدید ٹیکنالوجی کے بھاری اخراجات برداشت کرنے کے قابل نہ تھا۔ لہٰذہ سمیڈا نے ایس ایم ای سیکٹر ز کے مختلف کلسٹر ز کیلئے درکار جدید ٹیکنالوجی سے لیس منصوبے وضع کئے اور وفاقی وزارت صنعت و پیداوار نے ان منصوبوں کیلئے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں سے فنڈز کی فراہمی ممکن بنائی۔ انہوں نے کہا کہ بھاری اخراجات کے متقاضی یہ منصوبے وفاقی صنعت و پیداوار کی بھرپور سرپرستی کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتے تھے کہ جس نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو ممکن بنایا۔مزید قومی خبریں
-
موسم بہار کی شجر کاری مہم ،سپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے سبزہ زار میں میگنولیا گرینڈی فلورا کا پودا لگایا
-
سپیکر قومی اسمبلی سے اراکین کی ملاقات،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل پر تبادلہ خیال
-
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نان روٹی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن عدالت نے 6 مئی تک معطل کردیا
-
ملیریا پرقابو پانے کےلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،چیئرمین سینیٹ کا ملیریا کے عالمی دن کے موقع پر پیغام
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.