عام انتخابات 25جولائی 2018 کو ہی ہونگے، نگران حکومت صاف ،شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرائے گی جس کی ماضی میں بھی مثال نہیں ہوگی،

اگر کسی بھی معاملے میں تحقیقاتی ایجنسی قانون کے مطابق کوئی کارروائی کر رہی ہے یا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے تو اسمیں نگران حکومت کسی قسم کی مداخلت نہیں کریگی اور نہ ہی اسکا کوئی جواز بنتا ہے ، اگر کسی کو کسی بھی معاملے یا کارروائی پر کوئی اعتراض ہے تو وہ قانونی راستہ اختیارکرتے ہوئے سپریم کورٹ تک جاسکتے ہیں ، آئینی ترمیم کے بعد فاٹا کا کے پی کے میں انضمام ہوا ہے ،آئین میں درج ہے کہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک سال کے اندر ہونگے، سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا تقرری کمیٹی کی سفارش کو منظور کرلیا، وزارت اطلاعات و نشریات جلد چیئرمین پیمرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کریگی، ہماری مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑ رہی ہے، اب ہمیں عدم برداشت کے رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا ،عدم برداشت کے رویوں کو تعلیم کے زریعے ہی تبدیل کیا جاسکتا ہے وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ بیرسٹر سید علی ظفر کا پاک چائنہ فرینڈشپ سینٹر میں نجی میڈیا گروپ کی جانب سے ایجوکیشن ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو

بدھ 27 جون 2018 21:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا ہے کہ عام انتخابات 25جولائی 2018 کو ہی ہونگے، نگران حکومت صاف ،شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرائے گی جس کی ماضی میں بھی مثال نہیں ہوگی، اگر کسی بھی معاملے میں تحقیقاتی ایجنسی قانون کے مطابق کوئی کارروائی کر رہی ہے یا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے تو اسمیں نگران حکومت کسی قسم کی مداخلت نہیں کریگی اور نہ ہی اسکا کوئی جواز بنتا ہے ،اگر کسی کو کسی بھی معاملے یا کارروائی پر کوئی اعتراض ہے تو وہ قانونی راستہ اختیارکرتے ہوئے سپریم کورٹ تک جاسکتے ہیں ، آئینی ترمیم کے بعد فاٹا کا کے پی کے میں انضمام ہوا ہے ،آئین میں درج ہے کہ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک سال کے اندر ہونگے،سپریم کورٹ نے چیئرمین پیمرا تقرری کمیٹی کی سفارش کو منظور کرلیا، وزارت اطلاعات و نشریات جلد چیئرمین پیمرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کریگی، ہماری مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑ رہی ہے ،اب ہمیں عدم برداشت کے رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا ،عدم برداشت کے رویوں کو تعلیم کے زریعے ہی تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو پاک چائنہ فرینڈشپ سینٹر میں نجی میڈیا گروپ کی جانب سے ایجوکیشن ایکسپو کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے ایک سوال کے جواب میںکہا کہ نگران حکومت کا مینڈیٹ واضح ہے کہ 25جولائی کو عام انتخابات کرانے ہیں ،بروقت،پرامن اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرائیں گے اس حوالے سے تیاریاں جاری ہیں ،کچھ دنوں سے الیکشن کے التواء کی افواہیں گردش کر رہی ہیں ،ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے ،الیکشن اپنی مقررہ شیڈول کے مطابق ہی ہونگے ۔

انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ اپنی توجہ الیکشن مہم پر دیں اور اپنا اپنا منشور عوام کے سامنے رکھیں اورسماجی انصاف اور مسائل کے ایشوز پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن ریاست کا میڈیا ہے ہم نے یقینی بنایا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو پی ٹی وی پر مساوی کوریج ملے تا کہ ہر جگہ سیاسی جماعتوں کا منشور اور پیغامات عوام تک پہنچ سکیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کے ذریعے فاٹا کا کے پی کے میں انضمام ہوا ہے جس کے بعد ملک بھر اور کے پی کے کے قوانین فاٹا پر لاگو اور سہولیات کی فراہمی شروع ہوچکی ہے ،آئین میں ترمیم کے وقت ایک شق یہ بھی رکھی گئی کہ فاٹا میں قومی اسمبلی کے الیکشن تو عام انتخابات کے ساتھ ہی ہونگے لیکن صوبائی اسمبلی کے الیکشن ایک سال کے اندر ہونگے ۔

وفاقی وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ نگران حکومت کسی بھی بلیم گیم میں نہیں پڑے گی اور نہ ہی کسی کے کام کو اچھا یا برا کہے گی صرف اور صرف حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ایجنسی قانون کے مطابق اگر کوئی کارروائی کر رہی ہے یا قانون کے مطابق کارروائی عدالت میںزیر سماعت ہے تو کسی کا کوئی کام نہیں بنتا کہ وہ اس میں مداخلت کرے چاہے جس شخص کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے وہ حکومت کا حصہ ہی کیوں نہ ہو ،ایسے ہی اصولوں پر عمل کر کے ہم اداروں کو مضبوط کرسکتے ہیں ،اگر یہ ہی کام ہم جاری رکھیں گے تو ملک آگے بڑھے گا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی میں تقرری و تبادلے الیکشن کمیشن کی منظوری سے کیے جارہے ہیں ،جیسے جیسے نشاندہی ہو رہی ہے ویسے ویسے تبادلے ہورہے ہیں،جس سطح پر بھی الیکشن پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہوا وہاں پر تبدیلیاں الیکشن سے قبل کر لیں جائیں گی ۔ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پیمرا کی تقرری کے لئے سپریم کورٹ نے ایک کمیٹی بنائی تھی جس نے تمام عمل مکمل کرنے کے بعد اپنی سفارشات کو حتمی شکل دی تھی ،آج ہی اٹارنی جنرل کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے سماعت کی اور ہدایت دی کہ چیئرمین پیمرا کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے ،وزارت اطلاعات و نشریات جلد سیلم بیگ کی بطور چیئرمین پیمرا تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گی ۔

وفاقی وزیر سید علی ظفر نے کہا کہ میڈیا گروپ کی جانب سے ایجوکیشن ایکسپو کے انعقاد قابل تحسین امر ہے ،ایک ہی چھت کے نیچے ملک بھر اور بیرون ممالک کے تعلیمی اداروں کو اکٹھا کر کے طالبعلموں کو ایک اچھا فورم فراہم کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی ادراوں کے سٹالز پر نوجوانوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے ،ہمارے نوجوانوں میں بہت صلاحیتیں ہیں انھیں نکھارنے کا واحد ذریعہ اچھا ماحول اورجدید تعلیم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف کامیاب جنگ لڑ رہی ہے ،اب ہمیں عدم برداشت کے رویوں کو تبدیل کرنا ہوگا ،عدم برداشت کے رویوں کو تعلیم کے ذریعے ہی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اگر ایسی ہی تعلیم اور فنی تربیت دی جاتی رہی تو کوئی بھی طاقت پاکستان کو ترقی سے نہیں روک سکتی ۔

وفاقی وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ بھی صوبوں کو منتقل ہو گیا تھا لیکن یونیورسٹیوں میں دی جانے والی ہائیر ایجوکیشن کا فیصلہ نہیں کیا گیا ،اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کا شعبہ وفاق کے پاس ہی رہے گا ،اگر آنے والی حکومت تعلیم کے شعبے میں وفاق کی نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے ترمیم کرنا چاہے تو کرسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ قومی کردار کی تشکیل کے لئے تعلیم کے شعبے میں وفاق کا کردار رہنا چاہیے تا کہ ملک بھر میں دی جانے والی تعلیم سے قومی وحدت میں اضافہ ہو اور قومی کردار کی تشکیل ہوسکے ۔