بی آرٹی منصوبے کی بروقت تکمیل میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی،عبدالروف

بدھ 27 جون 2018 23:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2018ء) خیبرپختونخوا کے نگران وزیربرائے خزانہ اورمنصوبہ سازی وترقیات عبدالروف خان نے بی آرٹی منصوبے کی بروقت تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میگا پراجیکٹ میں غفلت برداشت نہیں کی جائیگی تاکہ پشاورکے شہریوںکو جلد از جلد معیاری سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر بی آر ٹی کوہدایت کی کہ تعمیراتی کام کی وجہ سے سڑکوں پر دھول اورمٹی کوکم سے کم کرنے کے لئے تین تین بار صبح وشام سڑکوں پرپانی کے چھڑکاؤ کافوری بندوبست کیا جائے ۔

یہ ہدایت انہوں نے بی آرٹی منصوبے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ۔اجلاس میںسیکرٹری ٹرانسپورٹ کامران خان ،پراجیکٹ ڈائریکٹربی آرٹی اسرار الحق،انجینئرسجاد خان اوردیگر حکام نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری ٹرانسپورٹ اورپراجیکٹ ڈائریکٹر نے نگران وزیر برائے خزانہ ومنصوبہ سازی وترقیات عبدالروف خان کو منصوبے پرتفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی کوریڈور کی لمبائی 27 کلومیٹرہے جس میں 11 کلومیٹر زمین پراور13 کلومیٹرفلائی اوور ز جبکہ 3 کلومیٹرزمین دوز روڈپرمحیط ہے۔

انہوںنے مزید بتایا کہ صوبے میں 30 بس سٹیشن مختلف جگہوںپرقائم کیے جارہے ہیں۔انہوں نے منصوبے کے بارے میں مزید بتاتے ہوئے کہاکہ مین کوریڈور کے علاوہ 7 فیڈر روٹس ہیں جس کی کل لمبائی 68 کلومیٹر بنتی ہے۔انہوںنے کہاکہ پشاوربی آر ٹی ملک کا واحد منصوبہ ہے جس میں فیڈر روٹس اورپارکنگ ڈپو کے علاوہ سائیکل کے لئے علیحدہ لین بنائی جارہی ہے ۔انٹیلیجینٹ ٹرانسپورٹ سسٹم ،لفٹ سروس اورمتواتر بجلی کی فراہمی کا انتظام بھی منصوبے کاحصہ ہے ۔

پہلے مرحلے میں 220 بسیں لوگوں کوسفری سہولیات فراہم کریں گی۔پراجیکٹ ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ بی آر ٹی کے ذریعے روزانہ تقریباً 4 لاکھ افراد کم سے کم 15 اورزیادہ سے زیادہ 55 روپے کے کرائے پر سفر کریںگے۔منصوبے کی تکمیل سے لوگوں کو پرانی بسوں سے نجات ملے گی۔ انہوںنے کہا کہ منصوبے میں50 مختلف مقامات پر7 ہزار سے 8 ہزار تک مزدور تیزی سے کام کررہے ہیںلیکن اس کے باوجود تعمیراتی کام کے معیار پرکوئی سمجھوتہ نہیںکیا جارہاہے۔نگران وزیر برائے خزانہ نے جاری کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر کام کے معیار کو برقرار رکھتے ہوئے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے تاکہ عوام کوجلدازجلدبہترین سفری سہولیات میسر ہوں۔

متعلقہ عنوان :