ثقافتی برادری کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کریگی،نگران وزیراعلیٰ کاانڈوومنٹ فنڈکے اجراء کااعلان

بدھ 27 جون 2018 23:19

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جون2018ء) نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے ثقافتی برادری کے مستحق افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات مہیا کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ انہوںنے اس سلسلے میں انڈومنٹ فنڈ کے اجراء کا اعلان کیا ہے ۔ انہوںنے مجوزہ انڈومنٹ فنڈ کو باضابطہ قانون اور رولز کے ذریعے دیر پا بنانے کا بھی عندیہ دیا اور انہیں میڈیا کے ذریعے مشتہر کرنے کا اعلان کیا ہے تاکہ آئندہ کوئی بھی تہذیب اور تمدن کے محافظوں کی مالی معاونت کیلئے اس اہم اقدام کو ختم یا تبدیل نہ کرسکے اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی ذاتی پسند و ناپسند کا دخل ممکن ہو سکے ۔

انڈومنٹ فنڈ کے تحت ون ونڈو آپریشن کے ذریعے متعلقہ ہسپتال انتظامیہ کی فراہم کردہ معلومات و سفارشات پر متعلقہ بینک کراس چیک کے ذریعے ہسپتال کو براہ راست فنڈ منتقل کرے گا۔

(جاری ہے)

ثقافتی برادری نے اپنی زندگی کے بہترین ایام قوم کی تفریح کیلئے وقف کئے ان کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ثقافتی برادری کے مستحق افراد کو نقد مالی امداد دینے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ ثقافت کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مالی امداد وصول کرنے والوں میں غلام عباس گل ڈیروی، مسعود انور خان، حشمت خان، ممتاز علی شاہ، اکمل لیونے، سخی داد، یونس قیاسی، ہدایت الله،نظر محمداور بلقیاس شامل تھے ۔نگران وزیراعلیٰ نے مستحقین کو اپنے صوابدیدی فنڈ سے نقد مالی امداد فراہم کی اورثقافتی برادری کے مستحقین کی بلا تعطل مالی معاونت کیلئے کروڑوں روپے کے انڈومنٹ فنڈ کے اجراء کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں صوبائی بجٹ میں بھی خطیر رقم رکھنے کا یقین دلایا۔

انہوںنے عندیہ دیا کہ ضرورت پڑنے پر نگران وزراء کو بھی تنخواہیں نہ لینے کا کہہ سکتا ہوں ۔انہوںنے کہاکہ کرسی اور اختیارات 3 کروڑ عوام کی امانت ہیں حکمرانوں کو اپنا آرام چھوڑ کر دن رات کام کرنا چاہیئے اور شہریوں کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیئے تاکہ حقدار کو حق کی فراہمی ممکن ہو سکے ۔ وزیراعلیٰ نے ثقافتی برادری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ دُکھ اس بات کا ہے کہ جب یہ لوگ اپنے عروج پر ہوتے ہیں تو سب ان کے مداح ہوتے ہیں اور یاد کرتے ہیںلیکن جب یہ لوگ عمر کے آخری حصے میں چلے جاتے ہیں اور چارپائی کا حصہ بنتے ہیں تو بھول جاتے ہیں۔

اس معاشرے کو بنانے میں ثقافتی برادری کا بنیادی کردار ہے جن کی معاونت حکومت کی ذمہ داری ہے کیونکہ یہ لوگ اپنی زندگی کے بہترین دن قوم کیلئے صرف کرتے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ شعراء ، ادیبوں ، فنکاروں ،نثر نگاروں اور ثقافت کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے بیمار اور معذور افراد کا ڈیٹا جمع کریں اُن کے علاج کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی چاہے سرکاری ہسپتال میں ہو یا وہ کسی پرائیوٹ ہسپتال میں زیر علاج ہوں ۔

اس مقصد کیلئے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کیلئے مختلف بینکوں سے رابطہ کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ رعایت دینے والے بینک میں انڈومنٹ فنڈ قائم کیا جائے جس کے تحت مریضوں کو ون ونڈو آپریشن کے ذریعے مالی معاونت دی جا سکے ۔ وزیراعلیٰ نے انڈومنٹ فنڈ سے استفادہ کرنے والوں کی فہرست میں مذکورہ شعبوں کے علاوہ مستحق اساتذہ اور معذورافراد کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ۔