نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی منظوری دیدی

ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے،کرپشن کے خاتمے کیلئے کارروائی جاری رہے گی لوگ الیکشن مہم بھی چلائیں جب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں‘چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی نیب لاہور بیورو کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 28 جون 2018 16:59

نیب نے حسن نواز اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی منظوری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2018ء) چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لانے کی منظوری دیدی۔نیب لاہور آفس کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

قانون پر عملدرآمد ضروری ہے، جو نہیں کرے گا، اسے کرایا جائے گا۔ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں بلکہ تحقیقات کے لیے قانون کے مطابق بھجوائے جا رہے ہیں۔چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کر رہا تھا اور یہ کارروائی الیکشن کے بعد بھی جاری رہے گی۔

(جاری ہے)

لوگ الیکشن مہم بھی چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش بھی ہوں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017ء کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔

جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔