مولانا احمد لدھیانوی کا نام دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نگرانی کی فہرست فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا

احمد لدھیانوی کے تمام منجمد اثاثوں کو بھی بحال کردیا گیا ،ان پر عائد سفری پابندی بھی اٹھالی گئی ہے‘نگراں وزیر اعلیٰ حسن عسکری

جمعرات 28 جون 2018 17:37

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2018ء) کالعدم اہلِ سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا نام دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نگرانی کی فہرست فورتھ شیڈول سے نکال دیا گیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق فورتھ شیڈول انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کا ایک حصہ ہے جس کے مطابق جس شخص کا دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا خدشہ ہو، وہ پولیس کی نگرانی میں رہے گا جبکہ اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ متعلقہ پولیس تھانے جا کر باقاعدہ اپنی حاضری لگائے۔

فورتھ شیڈول میں ایسے افراد کو بھی شامل کیا جاتا ہے جن پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا خدشہ ہو، تاہم اس میں نفرت انگیز تقاریر اور کالعدم مذہبی تنظیموں کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے والے افراد شامل نہیں، لیکن عسکریت پسندی میں ملوث افراد شامل ہوسکتے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ پروفیسر حسن عسکری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو تصدیق کی کہ کالعدم اہلِ سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا نام نگراں فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

نگراں وزیر اعلیٰ کے مطابق مولانا احمد لدھیانوی کے تمام منجمد اثاثوں کو بھی بحال کردیا گیا ہے جبکہ ان پر عائد سفری پابندی بھی اٹھالی گئی ہے۔نیشنل کانٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)کے ایک عہدیدار نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نیکٹا نے پنجاب کے وزارتِ داخلہ کی جانب سے احمد لدھیانوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کے بعد ان کے اثاثوں کو بحال کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔

ادھر پروفیسر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ 28جون کو الیکشن کمیشن مولانا احمد لدھیانوی کے گروپ کے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے فیصلہ کرے گا۔واضح رہے کہ کالعدم اہلِ سنت والجماعت پاکستان میں کافی عرصے سے پابندی کا شکار ہے جبکہ آئندہ انتخابات کے لیے اس کے منسلک امیدواروں کے دوسری جماعتوں کے پلیٹ فارم سے کاغذاتِ نامزدگی منظور کر لیے گئے ہیں۔

مولانا احمد لدھیانوی نے شیخ محمد اکرم کے مقابلے میں (سابقہ حلقہ بندیوں کے مطابق) این اے 89جھنگ سے 2013ء کے انتخابات میں میدان میں آئے تھے جس میں انہیں شیخ محمد اکرم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس جیت کے بعد الیکشن ٹریبیونل نے شیخ محمد اکرم کو نااہل قرار دے دیا تھا،تاہم بعدِ ازاں سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ معطل کردیا۔