25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر یگی جو دنیا کے لئے ایک مثال ہوگی ،نگران حکومت پرامن ،صاف ،شفاف اور بروقت انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کریگی ،الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی ،نگران حکومت کسی بھی بلیم گیم کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی کسی عدالتی یا تحقیقاتی ایجنسی کی کارروائی میں مداخلت کریگی ،چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے دوران فاٹا میں الیکشن ،غیر ملکی آبزور کی عام انتخابات کے لئے پاکستان آمد سمیت دیگر امور زیر غور آئے ،الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی معلومات فراہم کی جائیں گی اور تمام ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا

وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات،قومی تاریخ و ادبی ورثہ بیرسٹر سید علی ظفر کی چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 28 جون 2018 18:48

اسلام آباد۔28 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2018ء) وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات،قومی تاریخ و ادبی ورثہ بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا ہے کہ 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں الیکشن کمیشن جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر یگی جو دنیا کے لئے ایک مثال ہوگی ،نگران حکومت پرامن ،صاف ،شفاف اور بروقت انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن کے ساتھ مکمل تعاون کریگی ،الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی ،نگران حکومت کسی بھی بلیم گیم کا حصہ نہیں بنے گی اور نہ ہی کسی عدالتی یا تحقیقاتی ایجنسی کی کارروائی میں مداخلت کریگی ،چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے دوران فاٹا میں الیکشن ،غیر ملکی آبزور کی عام انتخابات کے لئے پاکستان آمد سمیت دیگر امور زیر غور آئے ،الیکشن کمیشن کو ہر قسم کی معلومات فراہم کی جائیں گی اور تمام ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر بیرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے انعقاد کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تمام سہولیات اور تعاون کرے تاکہ صاف ،شفاف ،غیر جانبدار اور بروقت الیکشن ہو سکیں اسی حوالے سے الیکشن کمیشن میں آیا ہوں اور یہاں پر اجلاس میں آنے والے الیکشن کے لئے تیاریوں اور اقدامات سے متعلق بریفنگ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت 25جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کوصاف اورشفاف بنائے گی ،عام انتخابات کی شفافیت نظر بھی آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جو تفصیلی بریفنگ دی اس میںبتایا گیا کہ الیکشن کمیشن 25جولائی کے الیکشن میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی ،جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر تے ہوئے الیکشن کا انعقاد دنیا کے لئے ایک مثال ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فاٹا میں الیکشن کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی ہے ۔الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک فیصلہ بھی دیا ہے اس پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں غیر ملکی میڈیا آبزور کی آمد ،نگران حکومت سے درکار معلومات اور دیگر امور پر بات ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی الیکشن کمیشن کو کچھ بتایا ہے امید ہے الیکشن کمیشن اس پر بھی غور کریگا ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کسی قسم کی بلیم گیم یا جانبداری کا حصہ نہیں بنے گی،ہم کسی کے حق یا خلاف بات نہیں کرینگے ہمارا مقصد حقائق سامنے لانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ ہے کسی کے بھی خلاف جو بھی قانون کے مطابق کارروائی ہے اس میں کوئی مداخلت نہیں کرینگے ،وہ کارروائی ضرور ہوتی رہے ،اگر نیب ،ایف آئی اے یا ادارے اپنا کام کر رہے ہیں تو کرتے رہیں یا عدالت میں کسی کیس کا ٹرائل ہورہا ہے تو اس میں نگران حکومت مداخلت نہیں کریگی ،یہ ہی تقاضا آنے والی حکومت کا ہونے چاہیے یہ ہی آئین کی ضرورت ہے ،آئین اور قانون کے تحت عدالتیں قائم ہیں تو انھیں قانون کے تحت فیصلے کرنے کے لئے مکمل آزاد ہونا چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا فرض ہے جو ضرویات پولنگ دن کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے وہ پوری کی جائیں گی ۔انہوں نے کہا کہ کچھ پولنگ سٹیشن حساس ترین ،کچھ حساس اور کچھ نارمل ہیں ،حساسیت کے مطابق جو اقدامات کرنے ہیں کیے جائیں گے سکیورٹی کے لئے اگرپاک فوج یا کسی بھی سکیورٹی ادارے کی ضرورت ہوئی تو خدمات لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پرامن انتخابات کے انعقاد کے لئے وزارت داخلہ اپنی ذمہ دارایاں احسن طریقے سے سرانجام دے گی ۔