اپیلٹ ٹریبونلز کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلوں کے خلاف22 امیدواروں نے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

عدالت نے متعدد درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کا نوٹسز جاری کردئیے

جمعرات 28 جون 2018 22:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 جون2018ء) الیکشن کمیشن کی جانب سے قائم کردہ اپیلٹ ٹریبونلز کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلوں کے خلاف22 امیدواروں نے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا،عدالت نے متعدد درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کا نوٹسز جاری کردئیے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات سے قبل آر او ز اور اپیلیٹ ٹربیونلز کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے فیصلوں کے خلاف جمعرات کو پی ٹی آئی کے صوبائی صدرسردار یار محمد رند، پی پی پی کے صوبائی صدر علی مدد ،سابق صوبائی وزیر بہرام اچکزئی، نواب میر عالی بگٹی ،سابق وفاقی وزیر میر باز کھیتران ،یاسمین لہڑی ،شازیہ لانگو اور فہمیدہ کوثر ،نوابزادہ شیر محمد شاہوانی سمیت 22امیدواروں کے بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کردیںجبکہ پی بی 22 قلعہ عبداللہ سے پشتونخوا میپ کے امیدوار قہار وردان کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اے این پی کے رہنماء زمرک خان اچکزئی نے درخواست دائرکردی درخواستوں پرسماعت کیلئے جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس نذیر لانگو پر مشتمل ڈویڑنل بینچ تشکیل دے دیا گیا ،جمعرات کو جسٹس نذیر احمد لانگو پر مشتمل بنچ نے نواب عالی بگٹی ، حاجی علی مد د جتک ، یاسمین لہڑی، نوابزادہ شیر محمد شاہوانی،شازیہ لانگو سمیت 8 امیدواروں کی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے اور سماعت آج تک ملتوی کردی۔