سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کو غیرقانونی طور پر اراضی لیز پر دینے اور وہاں شادی ہال قائم کرنے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی سماعت

جمعرات 28 جون 2018 23:40

اسلام آباد۔28 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 جون2018ء) سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کو غیرقانونی طور پر اراضی لیز پر دینے اور وہاں شادی ہال قائم کرنے کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس میں شادی ہال قائم کرنے والی نجی کمپنی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کمپنی کی جانب سے دائر مقدمہ کاریکارڈ طلب کرلیا ہے اورکیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو کیس میںمعاونت کرنے کی ہدایت کی ہے ۔

جمعرات کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نیئر رضوی، گن کلب کے وکیل اور نجی کمپنی ویسٹرن ایمپائر کے نمائندہ عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ شوٹنگ رینج کیلئیسائوتھ ایشن گیم کے دوران 72ایکڑ زمین پر گن اینڈ کنٹری کلب کے لئے الاٹ کرکے 35 سال کیلئے لیز پردی گئی تھی ، تاہم سی ڈی اے کی جانب سے جس کے خاتمے پر لیز میں مزید 33 سال کی توسیع کردی ہے ،چیف جسٹس نے کہا کہ جب اراضی گن گلب کیلئے دی گئی تھی تووہاں شادی ہال کیسے بن گیا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایا کہ سپورٹس بورڈ اور کلب نے نجی کمپنی کو اراضی سب لیز دی ہے جس کے بعد نجی کمپنی ویسٹرن ایمپائر نے وہاں شادی ہال بنالیا ہے لیکن ہم نے اسے چلانے کی اجازت نہیں دی جس پرکمپنی نے سول مقدمہ دائر کرکے حکم امتناعی حاصل کرلیا ہے ، یہی وجہ ہے کہ وہاں کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کمپنی کے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کلب کی انتظامیہ او پرائیویٹ ممبر شپ حاصل کرنے کی تفصیلات سے متعلق ریکار بھی طلب کرلیا ہے۔

اورمزید سماعت ملتوی کردی ۔