ایون فیلڈ ریفرنس، نیب کی مظہر بنگش کی جانب سے جمع کروا ئی گئیں دستاویزات فوٹو کاپی تھیں،

یہ قانون شہادت کے مطابق عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکتیں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز کے احتساب عدالت میں حتمی دلائل

جمعہ 29 جون 2018 12:26

ایون فیلڈ ریفرنس، نیب کی  مظہر بنگش کی جانب سے جمع کروا ئی گئیں دستاویزات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران حتمی دلائل دیتے ہوئے اعتراض اٹھایا کہ نیب نے جو دستاویزات مظہر بنگش کی جانب سے جمع کروائیں وہ فوٹو کاپی تھیں، یہ دستاویزات قانون شہادت کے مطابق عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکتیں۔

جمعہ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کی ۔

(جاری ہے)

سماعت کے آغاز پر مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وکیل امجد پرویز نے حتمی دلائل دیتے ہوئے اعتراض اٹھایا کہ قومی احتساب بیورو (نیب )نے مظہر رضا بنگش کا خط پیش کیا، لیکن اس خط کو ثابت کون کرسکتا ہی انہوں نے کہا گواہ مظہر بنگش نے اپنے بیان میں کہا کہ جو ریکارڈ پیش کیا وہ سیل بند لفافے میں تھا، لیکن نیب کے گواہ زوار منظور نے کہا کہ جو لفافے مظہر بنگش نے دیئے وہ سیل نہیں تھے۔ایڈوکیٹ امجد پرویز نے کہا کہ جو دستاویزات مظہر بنگش کی جانب سے جمع کروائی گئیں وہ فوٹو کاپی تھیں، لہذا یہ دستاویزات قانون شہادت کے مطابق عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بن سکتیں۔