ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ معطل ،ہائیکورٹ نے شاہد خاقان عباسی کو این اے 57 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی

احسن اقبال اور لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد بھی شاہد حاقان عباسی سے اظہار یکجہتی کے لیے کمرہ عدالت میں موجود تھی ہر حلقے میں شیر موجود ہے ،انشا اللہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف جیتے گا ‘ احتساب عدالت سے نوازشریف کے کیس میں انصاف کی توقع نہیں ،ْعدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 29 جون 2018 16:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے ایپلیٹ ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو آبائی حلقہ این اے 57 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔شاہد خاقان عباسی نے این اے 57 مری سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے فیصلے کے خلاف خواجہ طارق رحیم کے توسط سے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی اپیل پر سماعت کی۔درخواست گزار شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹریبونل نے حقائق کے برعکس آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا حالانکہ ایپلیٹ ٹربیونل کے پاس انہیں نااہل کرنے کا اختیار نہیں ۔

(جاری ہے)

درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ تمام معلومات اور تفصیلات فراہم کرنے کے باوجود انہیں نااہل کیا گیا ۔

استدعا ہے کہ ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے ابتدائی حکم میں شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا ایپلٹ ٹریبونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے انہیں این اے 57 مری سے انتخاب لڑنے کی اجازت دیدی۔ فاضل عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے مزید کارروائی یکم جولائی تک ملتوی کر دی۔

سابق وفاقی وزیر احسن اقبال اور لیگی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بھی شاہد حاقان عباسی سے اظہار یکجہتی کے لیے کمرہ عدالت میں موجود تھی۔لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ فیصلے پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہو ں۔انہوں نے کہا کہ ہر حلقے میں شیر موجود ہے ،انشا اللہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف جیتے گا ۔

لاہور سے ایک سیٹ بھی کسی اور جماعت کو نہیں جائے گی ۔ انہوںنے نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ پوری امید ہے نوازشریف انتخابات سے قبل واپس آئیں گے ۔نواز شریف نے 100 سے زائد پیشیاں بھگتی ہیں، پاکستان میں کوئی سیاسی لیڈر نہیں جس نے اتنی پیشیاں بھگتی ہوں۔احتساب عدالت سے مجھے نوازشریف کے کیس میں انصاف کی توقع نہیں۔

انہوںنے مزید کہا کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں تھا، الیکشن کمیشن کو ان باتوں کا نوٹس لینا چاہیے، الیکشن کمیشن کو ریٹرننگ افسران اور ایپلٹ ٹریبونل کے فیصلوں کا بھی نوٹس لینا چاہیے۔یاد رہے کہ جسٹس عباد الرحمان لودھی پر مشتمل ٹریبونل نے سماعت مکمل ہونے کے بعد 27 جون کو محفوظ کردہ فیصلہ سناتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کے آبائی حلقے این اے 57 مری سے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے انہیں اس حلقے سے الیکشن کے لیے تاحیات نااہل قرار دے دیا تھا۔