تنازعات اور جنگوں کے باعث 10ہزار سے زائد بچے ہلاک ہوئے،اقوام متحدہ

سب سے زیادہ بچے افغانستان میں متاثر ہوئے،یمن میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 1316،شام میں 1271 ،صومالیہ اور جنوبی سوڈان میں 8 ہزار بچوں کو بھرتی کر کے جنگ میں جھونکا گیا،فلسطین میں صہیونی فورسز نے ہر ماہ اوسطً 312 بچوں کو حراست میں لیا،رپورٹ

جمعہ 29 جون 2018 18:07

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2018ء) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والے تنازعات اور جنگوںکے باعث 2017ء میں 10 ہزار سے زائد بچے ہلاک اور معذور ہوئے۔جمعہ کو اطفال اور مسلح تنازعات کیلئے اقوام متحدہ کی خصوصی ایلچی ورجینیا گامبا نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں سالانہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں سب سے زیادہ بچے متاثر ہوئے،جہاں متاثرین کی کل تعداد 3,179 تھی،ان میں سے 861 بچے ہلاک اور 2318 زخمی ہوئے ہیں،جنگجو گروپ طالبان کے حملوں کے باعث ملک میں تشدد کی صورتحال بدترین رہی۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یمن میں ہلاک و معذور ہونے والے بچوں کی تعداد 1316 جبکہ شام میں 1271 تھی،خاص طور پر صومالیہ،جنوبی سوڈان اور شام میں تقریباً 8 ہزار بچوں کو بھرتی کر کے جنگ میں جھونکا گیا،فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی حکام نے ہر ماہ اوسطً 312 بچوں کو حراست میں لیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں 2017 میں متاثرین کی تعداد میں بڑے اضافے پر انہیں انتہائی صدمہ ہے،انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ تنازعات کے پرامن حل کو فروغ دیں اور بچوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔