فیصل آباد، زیادہ بارشیں کپاس کے لئے فائدہ مند نہیں ہوتیں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

بارشوں کی صورت میں کپاس کے پودوں کی غیر ثمر دار بڑھوتری میں تیزی آجاتی ہے کپاس کے کھیتوں کے اندر اور باہر کئی نظر انداز جگہوں پر جڑی بوٹیوں کی بھر مار ہوجاتی ہے ، کسانوں کیلئے ہدایات

جمعہ 29 جون 2018 20:36

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2018ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق زیادہ بارشیں کپاس کے لئے فائدہ مند نہیں ہوتیں، کیونکہ بارشوں کی صورت میں کپاس کے پودوں کی غیر ثمر دار بڑھوتری میں تیزی آجاتی ہے، جبکہ کپاس کے کھیتوں کے اندر اور باہر کئی نظر انداز جگہوں پر جڑی بوٹیوں کی بھر مار ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں نقصان رساں کیڑوں کی تعداد بھی بہت تیزی سے بڑھتی ہے۔

مسلسل بارشوں کی صورت میں کپاس کے کیڑوں پر قابو پانے کیلئے بھی زیادہ توجہ اور مہارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ بارشوں کے موسم کی ابتداء میں کپاس کے کاشتکاروں کی راہنمائی کے لئے کپاس کی فصل پر بارش کے امکانی خطرات کو کم کرنے کی تدابیر فراہم کی جاتی ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بارش کا پانی کھیت میں اگر24 گھنٹے سے زیادہ دیر تک کھڑا رہے تو فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور اگر پانی 48گھنٹوں تک کھڑا رہے تو پودے مرجھانا شروع کردیتے ہیں۔

(جاری ہے)

کپاس کی فصل کو زیادہ پانی کے نقصان سے بچانے کیلئے کھیت میں کھڑا پانی کسی خالی نشیبی کھیت میں نکال دیا جاتا ہے۔ ایسے میں اگر قریبی کھیت میں کماد کی فصل موجود ہو اور اس میں پانی ڈالا جا سکتا ہو تو کپاس کا اضافی پانی اس کھیت میں ڈال دیں۔ اگر پانی کپاس کے کھیت سے باہر نہیں نکالا جا سکتا تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رخ کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کردیا جاتا ہے۔

زیادہ پانی کی وجہ سے کپاس کے پودوں کی جڑیں کام کرنا بند کردیتی ہیں، اس لئے اگر فصل زردی مائل ہوجائے تو کھیت سے پانی نکالنے کے بعد زمین وتر آنے کی صوررت میں اس پر یوریا کا ۱ سی2فیصد محلول اسپرے کریں، تاکہ پودوں کی نشوونما دوبارہ شروع ہوجائے۔ بارشوں سے پیدا ہونے والی نمی کی وجہ سے کپاس پر رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاً جیسڈ کا حملہ بڑھ جاتا ہے اس لئے کپاس کی فصل میں رس چوسنے والے کیڑوں کی ہفتے میں دو بار پیسٹ اسکاؤٹنگ کی جاتی ہے۔

کپاس کے علاقوں میں نمی کے باعث کپاس کے ٹینڈوں پر سنڈیوں کا حملہ بڑھنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ اپنے کھیتوں میں ٹینڈوں پر حملہ آور ہونے والی سنڈیوں کے نقصان کی معاشی حد معلوم کرنے کے لئے ہفتے میں دو مرتبہ پیسٹ اسکاؤٹنگ کریں اور اگر حملہ نقصان کی معاشی حد تک پہنچ چکا ہو، تو مناسب زہر اسپرے کریں۔

کپاس کے کھیت کو جڑی بوٹیوں سے پاک صاف رکھیں۔ بارش کی وجہ سے کپاس کے کھیتوں میں جڑی بوٹیاں زیادہ اگنا شروع ہوجاتی ہیں، جس سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ کاشتکاروں کو چاہئے کہ کھیت جونہی وتر پر آئیں تو کپاس کے کھیت میں قطاروں کے درمیان ہل چلا کر اور پودوں کے درمیان ہاتھ سے گوڈی کرکے جڑی بوٹیوں کو تلف کرتے رہیں۔

یہ عمل اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کپاس کے پودے اتنے بڑے نہ ہوجائیں کہ ان میں ہل چلانے سے پودوں کو نقصان پہنچنا شروع ہوجائے۔ اگر فصل بڑی ہوجائے تو شیلڈ لگا کر بوٹی مار اسپرے کریں۔زیادہ بارشوں کی وجہ سے پودے کا قد بہت بڑھ جاتا ہے، جس کے نتیجہ میں پودا پھل لینے کے بجائے بڑھوتری کی طرف مائل ہوجاتا ہے۔ ایسے میں اگر پودے کی غیر ضروری بڑھوتری کو نہ روکا جائے تو کپاس کی پیداوار کم ہونے کے ساتھ ساتھ فصل بھی دیر سے تیار ہوتی ہے۔ ایسی صورت میں فصل کی بڑھوتری کو مناسب رکھنے والا مرکبمحکمہ زراعت پنجاب کے مشورہ سے استعمال کریں۔کپاس کے کاشتکار ان سفارشات پر عمل کرتے ہوئے بارشوں کے متوقع نقصانات کو کم کرکے کپاس کی فی ایکڑ کرسکتے ہیں