سپریم کورٹ، پی آئی اے کی انتظامیہ نے ادارے کی نجکاری کے حوالے سے زیرسماعت مقدمہ میں اپنا جواب جمع کرادیا

جمعہ 29 جون 2018 21:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2018ء) سپریم کورٹ میں پی آئی اے کی انتظامیہ نے ادارے کی نجکاری کے حوالے سے زیرسماعت مقدمہ میں اپنا جواب جمع کرادیا ہے۔ جمعہ کوپی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے جمع کئے گئے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ قومی ایئر لائن کے کل اثاثے صرف 111 ارب روپے کے ہیں جب کہ ایئر لائن کا خسارہ 406 ارب تک پہنچ چکا ہے، پی آئی اے کے اکثر روٹس کا نقصان میں ہونے اور ضرورت سے کئی گنا زائد ملازمین خسارے کی اصل وجہ ہیں ۔

گزشتہ سال پی آئی اے کے اکثر جہاز گرائو نڈ کر دیئے گئے ہیں تاہم فوری طور پر قومی ایئرلائن کی صورتحال میںکوئی بہتری نہیں آ سکی۔

(جاری ہے)

جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ پی آئی اے پرملکی سیاسی حالات کا بھی منفی اثر پڑاہے اوراس وقت ادارے کو سیاسی مداخلت اور عملے کی مایوسی جیسے چیلنجر کا سامنا ہے اس کے ساتھ قومی ایئر لائن کی حالت بہترکرنے میں یونینز بہت بڑی رکاوٹ ہیں، ادارے کے اعلی حکام میں بھی تجربے اور استعداد کار کی کمی ہے اسی لئے ایئر لائن پرانے دورکی طرز پر چلائی جا رہی ہے، انتظامیہ کے مطابق نئے انتظامی اقدامات سے ٹکٹوں کی فروخت میں تیس فیصد تک بہتری آئی ہے جس کے نتیجے میںگذشتہ سال کے مقابلے میں آمدن میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ، اس کے ساتھ کارگو سروس کی آمدن میں 8.5 فیصد بہتری آئی ، انتظامیہ نے طیاروں پر قومی پرچم کی جگہ مارخور کی تصویر نقش کرنے کے حوالے سے جواب میں بتایا ہے کہ مارخور کی تصویر لگانے کا مقصد قومی پرچم کی تصویر ہٹانا نہیں تھا پی آئی اے کی انتظامیہ قومی شناخت کی تبدیلی یا اسے ہٹانے کا سوچ بھی نہیں سکتی، لیکن قومی پرچم کو جہاز کی دم سے منتقل کرکے درمیان میں لگا دیا گیا ہے، ا س لئے استدعا ہے کہ جہازوں پر مارخور کی تصویر بنانے سے روکنے کا حکم واپس لینے کے ساتھ ایئرلائن انتظامیہ کی سہولت کیلئے مناسب احکامات جاری کئے جائیں، اس کے ساتھ یونین عہدیداروں کو پی آئی اے کے خلاف پروپیگنڈا کرنے اور رکاوٹیں ڈالنے سے روکا جائے، اورادارے میں اہل افراد کی بھرتیوں کی اجازت دی جائے، انتظامیہ نے جواب میں مزید کہا ہے کہ عدلیہ میں زیر سماعت مقدمات کے جلد فیصلوں کا حکم دینے کے ساتھ پی آئی اے کے سی ای او کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔