سپریم کورٹ نے سندھ میں رائج مقامی رسم سنگ چٹی کے خلاف از خود نوٹس کیس نمٹا دیا

جمعہ 29 جون 2018 22:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جون2018ء) سپریم کورٹ نے سندھ میں رائج مقامی رسم سنگ چٹی کے خلاف لیا گیا از خود نوٹس کیس سابق وفاقی وزیر میر ہزار خان بجرانی کی وفات کے باعث نمٹا دیا ہے ۔ جمعہ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرمرحوم میر ہزار خان بجرانی کے حوالے سے سردار لطیف کھوسہ نے عدالت میں پیش ہوکربتایا کہ اس کیس کے بارے میں ٹرائل مکمل ہو چکا ہے لیکن اس میں کو ئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا، میر ہزار خان بجرانی اب اس دنیا میں بھی نہیں رہے، اوریہ نوٹس میر ہزار خان بجرانی کی جانب سے پانچ معصوم بچیوں کے سنگ چٹی کے فیصلے پر لیا گیا تھا ، جس پرعدالت نے ٹرائل مکمل ہونے اور میر ہزار خان بجرانی کی وفات کے باعث کیس نمٹا دیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سنگ چٹی کی کرنے کاحکم اندرون سندھ قبیلے کا سردار سزا ء کے طور پر سناتا تھا، اس رسم کے تحت ملزم کے گھر کی چھوٹی لڑکیاں مقتول کی فیملی کو ونی کر دی جاتی تھیں ، جبکہ میر ہزار خان بجرانی نے اپنے علاقے میں ایک واقعے کے باعث پانچ معصوم بچیوں کو ونی کر دیا تھا، ان پانچ معصوم بچیوں کو بھیڑ بکریوں سمیت مقتول کی فیملی کے حوالے کیا گیا، جس کی خیریں میڈیا پر آنے کے بعد اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے 2006ء میں اس کریہہ رسم کا از خود نوٹس لیا تھا۔عدالت نے 2012ء وزارت قانون کو اس حوالے سے ہدایت کی تھی کہ نیشنل کمیشن آن سٹیٹس آف وومین کے ساتھ مل کر اس حوالے قانون مرتب کیا جائے ۔