الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہو گا،بلاول بھٹو زرداری

پاکستان کیلئے سب سے بڑانقصان بے نظیر بھٹو کی شہادت ہے گزشتہ چار سالوں میںعوامی مسائل پر بات نہیں ہوئی بلکہ پانامہ پر بحث ہوتی رہی، مسائل پارلیمنٹ کے ذریعے حل ہو سکتا ہے سندھ میں دل کی امراض کے 8 بڑے ہسپتال بنائے، پیپلزپارٹی نے ملک میںپانی کے منصوبے لگائے پنجاب اور خیبر پختو نخواہ میں غربت کے خاتمے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہم نے بہت سارے کام کئے لیکن تشہیر نہیں کی، پیپلزپارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، نجی ٹی وی کو انٹر ویو

جمعہ 29 جون 2018 23:43

الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہو گا،بلاول بھٹو زرداری
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 جون2018ء) چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد نہیںہوگا پیپلزپارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے،پاکستان کے لئے سب سے بڑانقصان بے نظیر بھٹو کی شہادت ہے بے نظیر بھٹو کی شہادت سے ملک کی بیناد ہل چکی تھی۔ گزشتہ چار سالوں میںعوامی مسائل پر بات نہیں ہوئی بلکہ پانامہ پر بحث ہوتی رہی۔

مسائل پارلیمنٹ کے ذریعے حل ہو سکتا ہے۔ سندھ میں دل کی امراض کے 8 بڑے ہسپتال بنائے۔ پیپلزپارٹی نے ملک میںپانی کے منصوبے لگائے پنجاب اور خیبر پختو نخواہ میں غربت کے خاتمے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا۔ ہم نے بہت سارے کام کئے لیکن تشہیر نہیں کی۔ گزشتہ روز نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ منشور یہ لکھا نعرہ بی بی کا وعدہ نبھانا ہے پاکستان بچانا ہے یہ صرف نعرہ ہی نہیں میری زندگی کا مقصد بھی ہے۔

(جاری ہے)

بی بی شہید کے نامکمل مشن کو مکمل کروں گا شہید بی بی کے شہادت کے بعد پاکستان کی بنیاد ہل چکی تھی ۔ دہشتگردی عروج پر تھی۔ دہشتگرد خون کی ہولی کھیل رہے تھے سوا ت میں پاکستان کا جھنڈا اتر چکا تھا۔ دوسیلاب آئے بہت نقصان ہوا۔ اس کے باوجود ہماری حکومت نے ملک میں جمہوریت کو بحال کروایا آمر صدر کو باہر نکالا ۔ہم نے 18 ویںترمیم کر کے 1973 کے آئین کو مکمل طور پر بحال کیا۔

میرے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ بھٹو کے بعد بھی لوگ کہتے تھے کہ اب یہ پارٹی بھٹو کی نہیںرہی پھر بی بی کی شہادت کے بعد بھی لوگ یہی کہنے لگے کہ کل بھی پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پارٹی تھی آج بھی ان کی ہی ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تسلیم کرتا ہوں ایک پارٹی لیڈر شہید ہو جائے تو پارٹی پر بڑافرق پڑتا ہے۔ لوگ سوشل میڈیا پر کہ رہے ہیں پیپلزپارٹی ختم ہو گی ہے مگر ہمارے لوگ ٹکٹ کے لئے لڑتے ہیں پیپلزپارٹی مسائل پر مبنی سیاست کر ے گی جب کبھی ملک میں مسائل پر سیاست کی گئی پیپلزپارٹی کی حکومت آئی ۔

یہ میرا پہلا الیکشن ہے پارلیمان میں جا کر عوامی مسائل پر بات اور کام کروں گا ۔ گزشتہ چا ر سالوں میں عوامی مسائل پر کام نہیںہوا صرف پانامہ پر بات ہوئی ان کا کہنا تھا کہ ملک میں گالی کی سیاست شروع ہو چکی ہے اس سے چھٹکارہ پانے کے لئے پارلیمان کو مضبوط بنانا ہو گا۔ صرف اور صرف ملک کے مسائل پارلیمنٹ کے ذریعے ہی حل ہو سکتے ہیں۔یونین کونسل کی سطح پر غربت کے خاتمے کے لئے پروگرام چلایا 8 لاکھ خاندانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ ہوا پیپلزپارٹی کی حکومت نے سندھ میں دل کے امراض کی8 ہسپتال بنائے این آئی سی وی ڈی جنوبی اشیاء کا سب سے بڑا ہسپتال ہے اس میں علاج مکمل فری ہے۔

سندھ میں جگر کے ٹرانسپلانٹ کے ادارے بنائے۔ انہوںنے مزید کہا ہے کہ آج تمام سیاستدان پانی کے مسائلے پر بات کرتے ہیں پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جس نے ملک میں پانی کے منصوبے لگائے جو کام ہماری جماعت نے کئے کوئی اور جماعت اسے آج تک نہیں کر سکی ملک میں پانی کی کمی ہے جسے دور کرنا ہے۔ پنجاب اور کے پی کے میں پانی کا کوئی منصوبہ نہیں بنا اور نہ ہی غربت کے خاتمے کے لئے کام ہوا ہم نے کام کیا مگر اس کی میڈیا اور سڑکوں پر تشہیر نہیں کی۔

بلاول بھٹونے مزید کہا کہ پی پی نے تھر کول پاور پلانٹ کا منصوبہ شروع کیا بھوک مٹا ؤ پروگرام بھی ہمارے منشور کا حصہ ہے جس کے لئے کارڈ جاری کیے جائیں گے ۔ کراچی کے تمام مسایل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ چولستان میں اموات تھر سے زیادہ ہوئی ہے غذائی قلت کے خاتمے کے لئے مزید کام کی ضرورت ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال بہت خراب تھی ہماری کوششوں سے اب سندھ میں امن قائم ہوا وفاق نے کہا تھا کہ کراچی آپریشن کے لئے مالی معاونت کریں گے لیکن پولیس کے لئے کوئی فنڈز جاری نہیں کئے گئے مسائل کے حل کے لئے کراچی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اقتدار میں آ کر بنیادی حقوق اور سہولیات عوام تک پہنچائیں گے۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی مقبولیت عوامی سیاست تھی سیکورٹی وجوہات کی بنا پر عوام سے نہیں مل سکتا۔ پیپلزپارٹی نے کبھی اصولوں پر سودے بازی نہیں کی۔ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد عوا م میں جاکر مہم نہیں چلا سکا ۔مفاہمت کی سیاست کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی مسائل کے لئے سیاسی مفاہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ اقتدار میں آ کر بلوچستان کو حقوق دیں گے۔ سب سے پہلے میں نے چیئر مین سینیٹ بلوچستان سے لانے کاکہا۔ ن لیگ نے 5 سال تک بلوچستان کو نظر انداز کر دیا۔ الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہو گا۔ پیپلزپارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔