مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا بیانیہ یکسر مسترد یا بات کچھ اور؟

صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نیا عمرانی معاہدہ کرنے کو تیار ہو گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 30 جون 2018 12:46

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا بیانیہ یکسر مسترد یا بات کچھ اور؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 30 جون 2018ء) : مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نیا عمرانی معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں سادہ اکثریت بھی ملی تو بھی حکومت بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ معاملات پر سیاستدانوں کو ایک میز پر بیٹھنا چاہئیے، شہباز شریف کے اس بیان کے بعد یہ خیال کیا جا رہا ہےکہ انہوں نے اپنے بڑے بھائی اور پارٹی قائد کے بیانیے کو یکسر مسترد کر دیا ہے اور اپنے بھائی سے الگ بیانیہ اپنا لیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب سب سے زیادہ نیب کے نشانے پر ہے ، اربوں کے کیسز ہیں لیکن نیب کسی اور کو نہیں بلاتی۔ نیب کو ’’شفاف‘‘الیکشن کے لیے استعمال کیا تو عوام کا اعتماد اٹُھ جائے گا۔

(جاری ہے)

بابر اعوان نے نندی پور پراجیکٹ میں 30 ارب روپے بغیر بڈنگ لگائے ، سپریم کورٹ کے کمیشن نے بابر اعوان کو نندی پور کا مجرم قرار دیا لیکن انہیں کسی نے نہیں پوچھا۔

نیب سے کہتا ہوں کہ الیکشن سے پہلے نہ ہماری پارٹی کے لوگوں کو گرفتار کریں اور نہ ہی مخالفین کو۔چودھری نثار کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی میں ناراضیاں ہوتی ہیں، چودھری نثار کے ساتھ بہت اچھا رشتہ ہے ، لندن جانے سے پہلے نواز شریف نے چودھری نثار کو ٹکٹ کے لہیے منا لیا تھا لیکن انہوں نے ٹکٹ کے لیے درخواست نہیں دی۔ بیانات سے تلخیاں پیدا ہوئیں جن پر قابو پانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔

سابق وزیرِاعلیٰ نے کہا کہ ملک میں اتنے مسائل ہیں جسے کوئی ایک پارٹی ملکر حل نہیں کر سکتی، تصادم کوئی حل نہیں، تمام سٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور اگر پاکستان کو مضبوط بنانا ہے تو ہم سب کو مل کر چلنا اور ذاتی مفادسے بالاتر ہو کر قومی مفاد کے لیے سوچنا ہو گا۔ پارٹی سربراہ کی حیثیت سے نیا عمرانی معاہدہ کرنے کو تیار ہوں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد ہمیں سادہ اکثریت ملی تو بھی قومی حکومت بنائیں گے ۔

قومی حکومت اس لئے چاہتا ہوں کہ کوئی لانگ مارچ یا لاک ڈائون نہ کرے ۔جبتک مشترکہ بیانیہ نہیں اپنائیں گے اپنا وقت ضائع کرتے رہیں گے ۔شہبازشریف نے کہا کہ زعیم قادری کو صوبائی سیٹ پر آفر کی گئی مگر جو فیصلہ انہوں نے کیا یہ ان کا اپنا ہے اس کے باوجود وہ ہمارے ساتھی ہیں۔الیکشن سے پہلے یا بعد میں ان سے ملاقات ضرور کروں گا۔ عمران کے فضول الزامات کے جواب دینے کی میں سکت نہیں رکھتا۔عمرا ن خان کے الزامات پر میں عدالت گیا مگر آج تک وہ پیش نہیں ہوئے ۔