�نٹرنیشنل ڈیسک *

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے نئے عہدیدار کیلئے انتخابات ٹرمپ کے نامزد کردہ امیدوار کو بد ترین شکست کا سامنا ،ارکان نے پرتگالی سیاستدان انتونیو ویتورینو کو نیا سربراہ منتخب کر لیا،شکست امریکی صدر کی عالمی اداروں کیساتھ محاذ آرائی کیوجہ سے ہوئی،مبصرین

ہفتہ 30 جون 2018 15:20

جینوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 جون2018ء) اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی میں نئے سربراہ کیلئے ہونے والے انتخابات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزدہ امیدوار کو بدترین شکست کا سامنا ہوا،1951 کے بعد سے امریکہ کو دوسری مرتبہ ایجنسی کے اہم ترین عہدے سے محروم ہونا پڑا۔گزشتہ روز انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہد پر ہونیوالی ووٹنگ کے تیسرے مرحلے میں امریکی امیدوار کین آئیزکس کو شکست کھانی پڑھی،اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے ارکان نے پرتگالی سیاستدان انتونیو ویتورینو کو نیا سربراہ منتخب کر لیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کے نامزد امیدوار کی شکست کی اصل وجہ ڈونلڈ ٹرمپ کا عالمی اداروں کیخلاف محاذ آرائی کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ امریکا نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل پر شدید تنقید کرتے ہوئے دستبردار کا اعلان کیا تھا اور بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کو امریکا کے لیے ’دوغلا‘ قرار دیا تھا۔نومنتخب ڈائریکٹر جنرل ویتورینو یورپی یونین کے داخلی امور اور انصاف کے کمشنر بھی فرائض انجام دے چکے ہیں جبکہ ان کا تعلق پرتگال کی سیاسی جماعت سوشلسٹ پارٹی سے بتایا جاتا ہے۔

پرتگالی سیاستدان کا سخت مقابلہ ادارے کے نائب سربراہ لاؤرا تھامسن کیساتھ تھا۔امریکا کے سابق صدر بارک اوباما کی انتظامیہ میں کونسل کے نامزد امیدوار کیتھی ہارپر نے ٹوئیٹ کیا ’اب تیسری مرتبہ امریکی طاقت، وجود اور وقار کو غیر معمولی جھٹکا لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ ’امریکی نشست‘ تھی جسے ٹرمپ انتظامیہ نے گنوا دیا۔اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ مذکورہ نشست کے امریکی امیدوار کی جانب سے سفری پابندیاں، مہاجرین بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے کی پالیسی اور مسلم مخالف بیانات نے انہیں تنہا چھوڑ دیا‘۔نتائج سامنے آنے کے بعد ایک سفارتکار نے موقف اختیار کیا کہ ’امریکا باہر ہو گیا‘۔