مقبوضہ کشمیر،گورنر راج کے نفاذ کے ساتھ ہی قابض فورسز نے نہتے عوام کیخلاف جنگ چھیڑ دی ہے ، مشترکہ مزحمتی قیادت

نہتے عوام کا قتل عام ،نوجوانوں کو گرفتار اور ہراساں کئے جانے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائی جائیگی،حریت رہنمائوں کا مشترکہ بیان

ہفتہ 30 جون 2018 21:41

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پرمشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ضلع پلوامہ کے علاقے لدو پانپورسے تعلق رکھنے والے ایک 1 5 سالہ طالب علم فیضان خان کوبھارتی فورسز کی طرف سے اندھا دھند فائرنگ کرکے قتل اور درجنوں نہتے افراد کو زخمی کئے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں گورنر راج کے نفاذ کے ساتھ ہی نہتے عوام کیخلاف جنگ چھیڑ دی گئی ہے جس میں کم سن بچوں کو ہدف بناکرشہید کیا جارہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مزاحمتی رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہاہے کہ یہ بھارت کی اس ظالمانہ پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت کشمیریوںکی تحریک حق خودارادیت کو طاقت اور تشدد کے ذریعے دبانے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ جموںوکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی حالیہ رپورٹ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارتی فورسز کشمیریوںکو دبانے اور انکے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے طاقت اور تشدد کا سہارا لے رہی ہیں۔

دریں اثناء مشترکہ مزاحمتی قیادت کے احتجاجی پروگرام کے تحت محمد یاسین ملک کی قیادت میں مرکزی جامع مسجد سرینگر کے باہر ایک پرامن احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں پلوامہ میں کمسن طالب علم کو قتل اور درجنوں افراد کو زخمی کئے جانے اور ضلع بانڈی پورہ کے علاقے حاجن اور دیگر علاقوں میں شبانہ چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار اور مکینوں کو ہراساں کئے جانے کی شدید مذمت کی گئی۔

محمد یاسین ملک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی کشمیر میں خاص طورپر محاصروں اور تلاشی کارروائیوں کی آڑ میں نہتے عوام کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے خبردارکیا کہ اگر وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں نہتے عوام کا قتل عام ، مکانوں کی توڑ پھوڑ اور شبانہ چھاپوں کے دوران معصوم نوجوانوں کو گرفتار اور ہراساں کئے جانے کا سلسلہ فوی طورپربند نہ کیا گیا تو اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔

انہوں نے کہا نہتے عوام کیخلاف پر تشدد کارروائیاں انسانی حقوق کے عالمی اداروں خاص طور پر اقوام متحدہ کیلئے چشم کشا ہیں۔ محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیاکہ مختلف جیلوں میں نظربند حریت پسند کشمیریوں کی حالت زار کا سنجیدہ نوٹس لیں جنہیںبے بنیاد اور من گھڑت کیسوں میں پھنسایا جارہا ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں دیگر لوگوں کے علاوہ مزاحمتی رہنمائوں نور محمد کلوال، شیخ عبدالرشید، ،عبدالمجید وانی،انجینئر ہلال احمد وار،سید محمد شفیع، عمر عادل ڈار، محمد یوسف نقاش، نثار حسین راتھر، امتیاز حسین حیدر، ظہور احمد بٹ، محمد یاسین بٹ اورفاروق احمد سوداگر نے بھی شرکت کی۔