جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام کی وجہ سے دیہاتوں سے لوگ شہروں کی طرف رخ کررہے ہیں، مصطفی کمال

کراچی میں پہاڑ تک آباد ہوگئے، اب کوئی رہنے کیلئے جگہ خالی نہیں ہے،سندھ میں شہروں کی آبادی 60 فیصد اور دیہات کی 40 فیصد رہ گئی ہے

اتوار 1 جولائی 2018 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئر مین سید مصطفی کمال نے کہاکہ جاگیردارانہ اور وڈیرانہ نظام کی وجہ سے دیہاتوں سے لوگ شہروں کی طرف رخ کررہے ہیں کیونکہ وہ وڈیرے کے سرداروں کے چنگل سے نکلنا چاہتے ہیں جو ایک خاموش انقلاب کا باعث بننے والا ہے اوراج کراچی میں پہاڑ تک آباد ہوگئے اور اب کوئی رہنے کیلئے جگہ خالی نہیں باقی ہیاب سندھ میں شہروں کی آبادی 60 فیصد اور دیہات کی 40 فیصد رہ گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک سر زمین پارٹی کے تحت ڈسٹرکٹ سینٹرل کے زمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر قومی اسمبلی کے حلقہ 252,254,255, 256 کے امیدوار ارشد وہرہ، افتخار رندھاوا، جمیل راٹھور اور عادل صدیقی بھی موجود تھے جبکہ ڈسٹرکٹ سینٹرل سے صوبائی اسمبلی کے امیدوار افتخار عالم، شیخ عبداللہ، طحہ احمد خان، نائلہ منیر، انور حسین رضا،حبیب خلجی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی 70 لاکھ کم کردی گئی اور اس ہی لحاظ سے نئی حلقہ بندیاں بھی کردی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر نے سینیٹ میں کراچی کی آبادی کا ڈیٹا نادرا سے منگوایا جوکہ اس وقت بھی آبادی 2 کروڑ 14 لاکھ تھی اورآصف ذرداری کے بقول کراچی کی آبادیاں 3 کروڑ جبکہ انکا وزیر اعلی کراچی کی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ آبادی پر دستخط کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں لوگ دیہاتوں سے شہروں کی طرف منتقل ہورہے ہیں اور یہ رجحان ترقی پزیر ممالک میں زیادہ پایا جاتا ہے اور دنیا میں نئے شہر بنائے جاتے ہیں۔ پاکستان کی 20 فیصد شہری آبادی اور 80 فیصد دیہاتوں میں آباد تھی۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کو آپ نے 30سالوں تک کھالیں، فطرہ اور زکات دیئے بلکہ ایم اے این ایم پی اے کونسلرز بنائے اور یہاں تک چیئرمین بنائے لیکن کراچی آبادی کم ظاہر کرنے پر انہیں حکومت چھو ڑ کر باہر آجانا چاہئے تھا مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ فرخ نسیم نے پٹیشن لگائی بھی تو ریجیکٹ ہوگئی مگرہم نے بھی پٹیشن لگائی اور ہمارے وکلاء نے میرے نام سے پٹیشن لگائی۔ اس پر اعتراض لگایا گیا۔ ہم نے اس اعتراض کا جواب جمع کرایا اور گزشتہ کل ہماری پٹیشن کو شنوائی کیلئے قبول کر لیا گیا کہ 10 ستمبر کو ہماری پٹیشن کو کھلی عدالت میں سنا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں ایم کیو ایم اور اے این پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرنے جارہے ہیں۔

اچھی بات ہے اگر یہ صدق دل سے گلے لگائیں لیکن جب ہم نے پختون بھائیوں کوگلے لگایا تو ان لوگوں نے ہم پر مہاجروں کاغدار ہونے کا الزام لگاتے تھے لیکن ہم یہاں آئے ہی بھائیوں کو بھائیوں کو ملانے کیلئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن میں اگلی دس نسلوں کیلئے فیصلہ ہونا ہے کہ کیا یہاں اب زبان کی بنیاد پر لڑایا جائیگا یا سب قومیتوں والے یہاں امن سے محبت اور بھائی چارگی سے رہیں گے۔