علامہ نورانی جیسی قیادت کو حالات پکار رہے ہیں، عوام اہلسنت متحدہ مجلس عمل کو کامیاب کرائیں، شاہ انس نورانی

اسلام کے تحفظ اور پاکستان کی بقا کیلئے 25جولائی کو قوم ایم ایم اے پر اعتماد کا اظہار کرے گی علامہ نورانی کے سالانہ عرس کے اجتماع سے پیر اعجاز ہاشمی، میاں رضا ربانی، شاہ اویس نورانی ودیگر کا خطاب

اتوار 1 جولائی 2018 21:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جولائی2018ء) علامہ نورانی سچی قیادت کو حالات پکار رہے ہیں۔علامہ نورانی نے پاکستان کو اسلامی جمہوری ریاست بنانے کیلئے تاریخی اور قابل تقلید کردار ادا کیا۔ اسلام کے تحفظ اور پاکستان کی بقاکی جدوجہد ہی ہمارا حتمی مشن ہے ۔ عالمی استعمار کی سازشوں اور لبرل قوتوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار عالم اسلام کی معروف دینی ، روحانی اور سیاسی شخصیت اور بانی متحدہ مجلس عمل علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی کے پندرہویں سالانہ عرس کے مرکزی اجتماع منعقدہ امیر خسرو پارک کلفٹن کراچی میں ورلڈ اسلامک مشن کے چیئرمین مولانا شاہ انس نورانی صدیقی ، جمعیت علما پاکستان کے صدر اور متحدہ مجلس عمل کے نائب صدر پیر اعجاز ہاشمی، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر میاں رضا ربانی، جے یو پی کے سیکریٹری جنرل اور ایم ایم اے کے مرکزی ترجمان شاہ اویس نورانی صدیقی نے اپنے خطابات میں کیا۔

(جاری ہے)

اجتماع سے جمعیت علما پاکستان کے مرکزی رہنما محمد خان لغاری، صوبائی صدور مفتی محمد ابراہیم قادری، علامہ نور احمد سیال، علامہ محمد عباس قادری ساسولی، حاجی فیاض خان، متحدہ مجلس عمل سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو، جماعت اسلامی کے رہنما اسامہ رضی ، مرکزی جماعت اہلسنت کے صوبائی ناظم اعلی مفتی محمد شریف سرکی، انجمن نوجوانان اسلام کے چیئرمین سلیم حسین ، عبدالمجید جتک اور دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

مولانا شاہ انس نورانی نے کہا کہ قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی جیسی سچی قیادت کو موجودہ حالات پکار رہے ہیں اسلام کے تحفظ اور پاکستان کی بقا جدوجہد ہمارا حتمی مشن ہے ۔ عوام اہلسنت اپنے عظیم قائد کے قائم کیئے گئے اتحاد متحدہ مجلس عمل کو کامیاب کرائیں۔ پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ علامہ شاہ احمد نورانی نے لادینی قوتوں کی یلغار کے مقابلے کیلئے تمام مکاتب فکر کی سنجیدہ قیادت کو جمع کرکے متحدہ مجلس عمل کا تحفہ قوم کو دیا آج ایک بار پھر ہم اپنے عظیم قائد کے مشن کی تکمیل کیلئے جمع ہوئے ہیں قوم ہمارا ساتھ دے اور پاکستان کے حصول کے حقیقی مقصد کی تکمیل میں ہمارا دست وبازو ثابت ہو۔

سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ علامہ نورانی نے پاکستان کو حقیقی معائنہ میں اسلامی جمہوری ریاست بنانے کیلئے تاریخی اور قابل تقلید کردار ادا کیا۔ مولانا نورانی جیسا تکبر اور بصیرت خاص لیڈروں کو ہی حاصل ہوا کرتی ہے اس موقع پر انہوں نے نگراں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت کا آئینی دائرہ کار نہایت واضح اور محدود ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کو کسی بھی عالمی فورم میں مقننہ کو اعتماد میں لیئے بغیر پیش نہیں ہونا چاہئے تھا ۔ شاہ اویس نورانی نے کہا کہ آج پھر سے آزمائے ہوئے لوگ اور کچھ نئی پروڈکٹس بھی الیکشن کے میدان میں قوم سے ووٹ مانگ رہی ہیں۔ پاکستانی قوم 25جولائی کو انہیں مسترد کردے گی اور انشا اللہ اسلام کے بول بالے اور پاکستان میں متفقہ اآئین کی عملداری کیلئے متحدہ مجلس عمل کی قیادت پر اعتماد کرتیہوئے کتاب پر مہر لگائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسی تمام سازشوں کی مذمت کرتے ہیں جن کی ذریعے قوم سے اپنی پسندیدہ قیادت کا حق چھینا جائے۔ متحدہ مجلس عمل سندھ کے صدر مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ اگر اسمبلی میں علامہ نورانی اور مفتی محمود جیسی قیادت موجود نہ ہوتی تو آج پاکستان کو متفقہ اسلامی 'آئین میسر نہ آتا۔ اس موقع پر مرکزی جماعت اہلسنت کے مرکزی امیر پیر میاں عبدالخالق بھرچونڈی شریف، مفتی محمد جان نعیمی، علامہ عظمت علی شاہ ہمدانی، جماعت اسلامی کے رہنما اسد اللہ بھٹو، محمد حسین محنتی ،جے یو آئی کے رہنما قاری محمد عثمان، محمد اسلم غوری، جے یو پی ڈاکٹر محمد صدیق راٹھور، علامہ شفیق احمد قادری بروڑو، مفتی محمد غوث صابری، محمد مستقیم نورانی، عبدالمجید نورانی میوہ والا، مشرف محمود قادری ، علامہ محمد وحید نعیمی، علامہ قاری فیاض احمد سعیدی، محمد زبیر ہزاروی، عبدالرزاق سانگانی اور دیگر سیاسی و مذہبی زعما کارکنان اور مریدین کثیر تعداد میں موجود تھے۔